چمن بارڈر پر پاسپورٹ نظام نافذ نہیں ہوسکتا، نگراں حکومت کو ایسے فیصلوں کا اختیار نہیں، سینیٹر مشتاق خان


چمن (قدرت روزنامہ) جماعت اسلامی کا سنیٹر مشتاق احمد خان نے چمن بارڈر شاہراہ پر جاری دھرنا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہزاروں افراد کی اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان چمن شہر کو متبادل روزگار دیں کارخانے و فیکٹریاں لگائیں پھر اپنے پالیسی نافذ کریں چمن کے لاکھوں افراد کا روزگار بارڈر سے وابستہ ہے جو پاسپورٹ پر ممکن نہیں ہے نگران حکومت کو ایسے فیصلوں کا قانونی کوئی اختیار نہیں ہے میں نے پارلیمنٹ میں بار بار اس دھرنے کے مطالبات اٹھائے ہیں ڈیورنڈ لائن پر پشتونوں کے ساتھ ظلم برداشت نہیں کر سکتے اس دھرنا کے مطالبات برحق ہے میں اس کے ساتھ اسلام آباد ڈی چوک پر دھرنا دینے کو تیار ہوں اپیکس کمیٹی خود غیر قانونی ہے ہم اس کے فیصلے ماننے کو تیار نہیں ہے افغانوں کی جبری بے دخلی کا فیصلہ ان کا حق نہیں ہے یہ فیصلہ ثے فریقی اجلاس افغان حکومت یو این سی ایچ آر اور یونائیٹڈ نیشن ہائی کمیشن برائے افغان مہاجرین کر سکتے ہیں جس کا اجلاس ہی نہیں ہوا ہے افغان کی جبری بے دخلی پر میں نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کیا ہے جس کیلئے یہ حکومت جوابدیں ہیں میں وزیراعظم پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ چمن کے عوام کے مطالبات برحق ہے اس کو سن لیا جائے اور چمن ٹو بولدک لوکل دستاویزات پر آنے جانے کو ترجیح دی جائے ۔