آصف زرداری نے بلوچستان میں بھی سیاسی چالوں کا آغاز کر دیا
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے بیک وقت صوبے میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف ان کی بیٹی مریم نواز اور پیپلز پارٹی کے سربراہ، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت دیگر مرکزی قائدین کی بلوچستان آمد کے موقع پر عوامی پزیرائی کے حوالے سے سیاسی حلقوں میں ملتے جلتے تاثرات سامنے آرہے ہیں۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بلوچستان میں بھی سیاسی چالوں کا آغاز کر دیا۔صوبے کے بڑے الیکٹیبلز سے رابطے شروع کردئیے گئے۔اے آر وائی نیوز کے مطابق آصف زرداری اس سیاسی جوڑ توڑ کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔پی پی ذرائع کے مطابق نواب ثناء اللہ زہری نے الیکٹیبلز کو قیادت کا پیغام پہنچا دیا۔
اس سلسلے میں بلوچستان کے پانچ الیکٹیبلز کو پی پی میں شمولیت کی دعوت دے دی گئی۔
مذکورہ الیکٹیبلز کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی اور پی ٹی آئی سے ہے۔پیپلز پارٹی نے سردار یار محمد رند، عمر خان جمالی، خالد لانگو، سردار صالح بھوتانی اور جان محمد جمالی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوی دی۔پانچوں رہنماؤں نے دعوت پر غور کرکے لیے وقت مانگ لیا۔پیپلز پارٹی بلوچستان کے مزید الیکٹیبلز سے جلد رابطے کرے گی۔خیال رہے کہ بی اے پی کی قیادت کا بڑا حصہ ن لیگ جبکہ دوسرا اور قدرے چھوٹا حصہ، پیپلز پارٹی میں شامل ہوا ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ، اور صوبے کے سابق وزیراعلیٰ جام کمال نے بھی دوبارہ ن لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے جبکہ اس پارٹی کے بانی رہنماؤں میں شامل، سعید ہاشمی کے بیٹے حسنین ہاشمی نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔