اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف نے توہین الیکشن کمیشن کیس کے جیل ٹرائل کا فیصلہ مسترد کردیا . الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ دو تاریخوں میں ہمیں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ رپورٹ دی جائیں گی مگر نہیں دی گئیں، ہم الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو مسترد کر تے ہیں، آرڈر سنانے کے لیے بھی ممبر نہیں آئے بلکہ ایک اہلکار کو بھیجا کیا .
انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے انصاف کا قتل کرنا ہے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہے، الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے خلاف یہ پہلا فیصلہ نہیں ہے، اس سے پہلے ہم نے اکاؤنٹس کی تمام تفصیلات کمیشن میں جمع کروائیں تو بھی پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دے دیئے گئے اور جب ان پر تنقید کی جاتی ہے تو توہینِ الیکشن کمیشن کیس بن جاتا ہے .
خیال رہے کہ وہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف فرد جرم لگانے اڈیالہ جیل جائے گا، اس حوالے سے 13 دستمبر کو سماعت ہوگی .
بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں وزارت داخلہ کو انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے کیوں کہ وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کی تھی، وزارت داخلہ نے وزارت قانون سے رائے لے کر بانی چیئرمین تحریک انصاف اور فواد چوہدری کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی درخواست کی تھی اور الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کی رائے موصول ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا .