نیویارک(قدرت روزنامہ) موٹاپا کم کرنے والوں کو سب سے پہلی ہدایت یہ کی جاتی ہے کہ فاسٹ فوڈز کو ہاتھ بھی نہیں لگانا، تاہم امریکہ میں ایک لڑکی نے فاسٹ فوڈز ترک کیے بغیر اپنے وزن میں خاطرخواہ کمی کرکے لوگوں کو حیران کر دیا ہے . نیوز ویک کے مطابق کولی مارکس نامی اس لڑکی کی عمر 25سال ہے، جو بچپن سے ہی موٹاپے کی شکار تھی تاہم کورونا وائرس کی وباءکے سالوں میں اس کا موٹاپا بہت زیادہ بڑھ گیا .
کولی مارکس بتاتی ہے کہ کورونا وائرس کی وباءکے دوران میں نے فاصلاتی ملازمت کر لی، جس سے مجھے اچھی آمدنی ہو جاتی تھی . چنانچہ میں ہر طرح کا جنک فوڈ آرڈر کرتی . اس کے ساتھ ورزش نہ ہونے کے برابر تھی کیونکہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے میں گھر میں ہی رہتی تھی . ان دنوں میں، میں روزانہ ساڑھے 3ہزار کیلوریز لے رہی تھی .
کولی مارکس کہتی ہے کہ ”میں نے اپنی خوراک میں آہستہ آہستہ کیلوریز کم کرنی شروع کیں . سب سے پہلے میں نے 200کیلوریز کم کیں، اسی طرح ہر ہفتے 100یا 200کیلوریز کم کرتی چلی گئی اور اس کے لیے میں نے فاسٹ فوڈز بالکل بھی ترک نہیں کیے . خوراک میں اس معمولی تبدیلی کے ساتھ میں نے ورزش کو اپنا معمول بنا لیا . جس سے میرے وز ن میں تیزی سے کمی آنی شروع ہو گئی . “
کولی مارکس نے بتایا کہ ”جب میں نے موٹاپا کم کرنا شروع کیا، اس وقت میرا سائز 18-20تھا، جواب کم ہو کر 6-8 رہ گیا ہے . اس دوران میں روزانہ فاسٹ فوڈز کھاتی رہی ہوں . آج لوگ مجھے دیکھ کر یقین ہی نہیں کرتے کہ میں نے کس آسانی کے ساتھ اپنے وزن میں اس قدر کمی کر ڈالی ہے . اب میں جتنی زیادہ کیلوریز لیتی ہوں، اتنی ہی ورزش بڑھا دیتی ہوں . جس دن مجھے ورزش نہ کرنی ہو، میں ڈنر بہت ہلکا کرتی ہوں . “