چمن(قدرت روزنامہ)چمن چیمبر آف کامرس کے رہنماوں حاجی محمد غنی حاجی عبدالغفار و دیگر نے کہا ہے کہ چمن بارڈر پر عرصہ 48 روز سے دھرنا جاری ہے جس سے پچلے 18 روز سے تجارتی سرگرمیاں ٹرانزٹ ٹریڈ امپورٹ ایکسپورٹ کاکام مکمل طور پر معطل ہے کراچی میں پھنسے سینکڑوں ٹرک طور خم اور غلام خان بارڈر پر چلے گئے کچھ چمن کسٹم یارڈ میں کھڑے ہیں جس پر روزانہ لاکھوں روپے کا ڈیمرج اور ڈیٹنشن آتا ہے اور تاجروں کے کروڑوں روپے کے نقصانات ہوگئے ہیں فریش فروٹ کے پاکستانی اور افغانی تاجروں نے طورخم بارڈر پر نقصان سے بچنے کیلئے اپنا کاروبار جاری کیا ہے جو طویل راستہ اور بھاری کرایوں کے باعث منافع بخش نہیں ہے انہوں نے کہا کہ آئندہ کا ٹرانزٹ ٹریڈ مجبورا چاہ بہار اور بندر عباس پر شروع کریں گے لہذا حکومت بارڈر پر کاروبار جلد بحالی کیلئے اقدامات اٹھائیں تاکہ ملکی خزانہ اور تاجروں کو مذید نقصان نہ ہو .
.