بلوچستان

کسی بھی صارف کا گیس میٹر اس کی غیر موجودگی میں نہ اتارا جائے، بلوچستان ہائیکورٹ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلو چستان ہا ئی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد کا مران خان ملا خیل اور جسٹس جناب جسٹس شوکت علی رخشا نی پر مشتمل بنچ نے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جا نب سے بلوں میں نت نئے چارجزکی شمولیت ،گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ سے متعلق دائر آ ئینی درخواست کی گزشتہ روز سما عت کی۔سما عت کے دوران درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ ،سوئی سدرن گیس کمپنی کے وکیل ، اوگرا کی میڈم مصباح ، وزارت پیٹرولیم کی جا نب سے ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل محمد عثمان و دیگر پیش ہو ئے جبکہ صارفین بھی عدالت میں مو جو د تھے۔ سما عت شروع ہو ئی تو درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے ایک نئی سی ایم اے بنچ کے ججز کو پیش کی جس میں مو قف اختیار کیا گیا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جا نب سے پہلے صارفین کو گیس بلوں میں سلومیٹر /پی یو جی چا رجز کی مد میں بھا ری بھر کم بل بھیجنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے خلا ف ہم نے عدالت سے رجو ع کیا تو عدالت نے مذکو رہ چا رجز کو23دسمبر 2021ئ غیر قانونی قرار دیا اور ساتھ ہی ہدایت کی کہ آئندہ کسی بھی صارف کا گیس میٹر اس کی غیر مو جو دگی میں نہ اتا را جا ئے اور اس سلسلے میں قانونی تقاضے پو رے کئے جا ئیں جس پر کمپنی کے متعلقہ حکام نے حا می بھری اور عدالت کو اس سلسلے میں یقین دہا نی بھی کرا ئی تا ہم بعد ازاں بلو چستان کے گیس صارفین کو بلوں میں آ در چا رجز بھیجنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے خلا ف بھی ہم نے سی ایم اے نمبر 106/2022عدالت میں گزاری جس پر عدالت نے30ما رچ 2022ئ کو صارفین کو بلوں میں آ در چا رجز بھیجنے سے بھی روکا لیکن اس کے بعد کمپنی نے پرویڑنل چا رجز کی صورت میں صارفین کو بھا ری بھر کم بل بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا جس پر ایک با ر پھر انہوں نے عدالت سے رجو ع کیا تو عدالت نے پروویڑنل چا رجز سے 19اپریل 2023ئ کو کمپنی کو روکا اب ما ہ نو مبر اورما ہ دسمبر 2023ئ میں صارفین کو ملنے والے گیس بلوں میں فکسڈ اور اسٹینڈرڈ چا رجز شامل کئے گئے ہیں اور صارفین کو اس مد میں 8ہزار سے 9ہزار تک اضا فی بل بھیجے گئے ہیں عدالت سے استدعا ہے کہ وہ کمپنی کو مزید صارفین کو فکسڈ چا رجز ، اسٹینڈرڈ چا رجز بھیجنے سے روکے اور مختلف چا رجز با رے 23دسمبر 2021ئ30ما رچ 2022ئ اور19اپریل 2023ئ کے جا ری کر دہ عدالتی احکامات پر عمل در آمد کا پا بند بھی بنا ئے تا کہ انصاف کے تقاضے پو رے کئے جا سکے عدالت نے درخواست گزار سے درخواست لی اس کے علا وہ عدالت میں سوئی گیس کمپنی، اوگرا ، وزارت پیٹرولیم نے اپنی رپورٹس جمع کر ادی۔سما عت کے دوران گیس کمپنی کی جا نب سے مو قف اختیار کیا گیا کہ کمپنی خسارے میں ہیں جس پر بنچ کے ججزنے ریما رکس دئیے کہ کمپنی کے آ فیسران چا لیس چا لیس لا کھ روپے تنخواہیں لے رہے ہیں اور کروڑوں روپے کی گاڑیاں استعمال کر رہے ہیںکمپنی کے نا ن ڈویلپمنٹ ایکسپیڈیچر کی مد میں خطیر رقوم خرچ کی جا رہی ہے اسے دیکھ لینا چا ہئے۔ درخواست گزار سید نذیر آ غا ایڈووکیٹ نے عدالت میں کرا چی اور اسلام آ با د کی شہریوں کو بھیجے گئے بلوں کے ساتھ بلو چستان میں گیس صارفین کو بھیجے گئے بل پیش کئے اور مو قف اختیار کیا کہ کرا چی میں61ایم ایم بی ٹی یو پر 2ہزار روپے سے کم جبکہ کو ئٹہ میں 45ایم ایم بی ٹی یو گیس استعمال کر نے پر 7ہزار روپے بل صارف کو بھیجا گیا ہے انہوں نے اسلام آباد اور لا ہو ر کے صارفین کے بل بھی پیش کئے اور کہا کہ وہاں زیا دہ گیس استعمال کر نے پر صارفین کو کم جبکہ بلو چستان میں کم گیس استعمال کر نے والوں کو زیا دہ بل بھیجے گئے ہیں جو درست نہیں عدالت اس سلسلے میں کمپنی کے حکام سے وضاحت طلب کریں۔ بلو چستان میں گیس میٹرز تبدیل کرانے کے لئے صارفین کونوٹسزبھیجے جا ر ہے ہیں کمپنی سے وضاحت لی جا ئے کہ اس نے پو رے ملک میں صارفین کے کتنے میٹرز تبدیل کئے ہیں اور کو ئٹہ میں کتنے ؟ عدالت نے سید نذیر آغا کی جا نب سے جمع کرا ئے گئے سید نذیر آغا ایڈووکیٹ کے سی ایم اے پر عدالت کے ججز نے ریما رکس دئیے اور کہا کہ اب آ ئین کے آ رٹیکل 158کے تحت فیصلہ دیں گے ،سما عت کے دوران جسٹس محمد کا مران ملاخیل نے ریما رکس دئیے کہ بعض علا قوں کے صارفین کو ڈھا ئی سال سے بل بھیجے جا رہے ہیں جبکہ وہاں صارفین کو گیس ہے ہی نہیں۔سما عت کے دوران عدالت نے ضلعی انتظامیہ اور میٹروپولیٹن کا رپوریشن کے حکام کو ہدایت کی گئی کہ فو ری طو ر پر کو ئٹہ کے مختلف علاقوں میں گیس پا ئپ لا ئن کے لئے توڑے گئے سڑکوں کو بلیک ٹاپ کیا جا ئے۔بعد ازاں سما عت کو 21دسمبر کے لئے ملتوی کر دیا گیا 21دسمبر 2023ئ کوسید نذیر آغا ایڈووکیٹ کی جا نب سے جمع کرا ئے گئے سی ایم اے و دیگر پر فیصلہ سنا ئے جا نے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں