کابینہ کے زیادہ تر ارکان نے 190 ملین پائونڈز واپس لانے کا مطالبہ کیا تھا ، نیب تحقیقات میں انکشاف


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بحریہ ٹاون اور این سی اے 190 ملین پائونڈز کیس کی تحقیقات نے نیا رخ اختیار کر لیا۔
سابق وفاقی وزیرزبیدہ جلال نے نیب ٹیم کے سامنے نیا انکشاف کر دیا جس کے مطابق کابینہ ارکان نے 190 ملین پائونڈز کی تحقیقات کرانے کی سفارش کی تھی، نیب انوسیٹگیشن ٹیم کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ این سی اے کے ساتھ 190 ملین پائونڈز کے معاملے پرپاکستان کو واپس لینے کی بات کرنی چاہیے، زیادہ تر کابینہ ارکان کا موقف تھا کہ 190 ملین پونڈز پاکستان کو واپس لانا چاہیے۔ ارکان نیب تحقیقات میں شامل ہوئے اور اپنے اسی موقف کو دہرایا۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سابق وفاقی وزیرزبیدہ جلال نے نیب ٹیم کو بتایا کہ انہوں نے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 190 ملین پائونڈزپاکستان کا اثاثہ ہے ، واپس آنا چاہیے، مزید انکشاف ہوا کہ زبیدہ جلال نے کابینہ میں یہی موقف اپنایا تھا لیکن انکے اصرار کے باوجود وزیراعظم نے کسی کی ایک نہ سنی۔
زبیدہ جلال نے انکشاف کیا کہ 190 ملین پائونڈز اور این سی اے معاملہ کچھ کابینہ ارکان کے شدید تحفظات کے باوجود منظورکیا گیا تھا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس سنجیدہ معاملے پربغیرکسی بحث کے ایجنڈا منظور کرلیا گیا اور منٹس کو خفیہ رکھنے کی منظوری دی گئی، زبیدہ جلال نے یہ انکشافات نیب ٹیم کے 190 ملین پونڈز کے کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سامنے کیے ہیں۔