اسلام آباد(قدرت روزنامہ)چین کی آئی پی پیز کا گردشی قرضہ کتنے سو ارب روپے تک جا پہنچا ؟ جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں . تفصیلات کے مطابق چینی آئی پی پیز کمپنیوں کے گردشی قرضے کا عفریت 400 ارب روپے کے نشان سے اوپرنکل گیا ہے اور اس کے بعد چینیوں کےلیے بجلی کے شعبے میں پراجیکٹس پر کام کرنا مشکل ہوگیا ہے .
بالخصوص کیپسٹی چارجز کی ادائیگی نے بجلی کے سیکٹر کودرہم برہم کردیا ، بے آسرا صارفین کا دکھ درد بڑھتاجائیگا .
"جنگ " کے مطابق بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے کی مجموعی رقم سپرسانک رفتارسے بڑھ رہی ہے اور اکتوبر 2023 تک یہ 26 کھرب روپے تک پہنچ چکی تھی . گردشتی قرض کو بڑھنے سے روکنے کا کائی امکان بھی نہیں ہے اور یہ ماہانہ 75 ارب روپے کی ہوشربا رفتار سے بڑھ رہا ہے . چینی کمپنیوں کا گردشی قرضہ بھی اسی تناسب سے یومیہ بنیادوں پر بڑھ رہا ہے . اب چینیوں کو پریشانی یہ ہے کہ جہاں ہر مہینے یہ قرض بڑھ رہا وہاں پہلے کے واجبات کا معاملہ کیسے طے ہوگا . چند ماہ پہلے چینی آئی پی پیز کا گردشی قرض 250 سے 300 ارب روپے کے ارد گرد تھا اور اب حکومت نے اس میں مداخلت کرتے ہوئے اس مین سے کچھ قسطوں کی صورت میں اد ا کر دیا تھا تاکہ بوجھ کم ہوسکیں لیکن اب پھر سے یہ ہوشربا رفتار سے بڑھنا شروع ہوگیاہے .