ندا یاسر کو جب آنٹی کہا گیا تو ردعمل کیا دیا؟


کراچی(قدرت روزنامہ) معروف مارننگ شو ہوسٹ ندا یاسر نے کہا ہے کہ زیادہ عمر ہوئی ہے تو خود پر توجہ دینی شروع کی ہے، چھوٹی عمر میں تو بس منہ دھو لیا کرتےتھے۔
نجی ٹی وی کےمطابق میزبان شائستہ لودھی کے پوڈ کاسٹ میں بات چیت کے دوران ندا یاسر سے سوال کیا گیا کہ اس عمر میں خواتین پر تنقید کی جاتی ہے کہ ابھی بھی سرخ رنگ کے کپڑے پہنتی اور لال لپ سٹک لگاتی ہیں،شدید اعتراض کیا جاتا ہےکہ کپڑے کم عمر لڑکیوں کی طرح پہنتی ہیں۔
اس پر ندا یاسر کا کہنا تھا کہ اپنی عمر سے بہت محظوظ ہو رہی ہوں، 19 سال کی عمر میں کام شروع کیا تھا، تب گھر بنانے اور گاڑی خریدنے کیلئے ایک ایک پیسہ بچایا، قطرہ قطرہ جمع کر رہے تھے۔ مہنگی کریم تک نہ خریدتے تھے بس منہ دھو لیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اب محنت رنگ لائی ہے تو خود پر توجہ دینا شروع کی، ذمہ داریاں پوری کر لیں تو اب خود کو آئینے میں دیکھا ہے کہ اب خود کو وقت دیتے ہیں۔ ہمیں اب سمجھ میں آیا کہ سکرین پر کیسے کپڑے پہننے اور کیسا دکھنا ہے۔ آج کل مجھے سرخ رنگ پسند آیا ہے تو پہن رہی ہوں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ندا یاسر کو میک اپ اور لباس کے حوالے سے کچھ ناقدین کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔