بلاول کی نگران وفاقی وزیر داخلہ کے ہمراہ پریس کانفرنس، دونوں کیا بولے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
نجی ٹی وی کےمطابق بلاول بھٹو کا نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کو ختم کر دیا گیا تھا مگر بد قسمتی سے ایک غلط فیصلے کے سبب دہشت گردی دوبارہ لوٹ آئی۔ ماضی میں دہشت گردوں کو جیلوں سے نکال کر آزاد کر دیا گیا، جو لوگ دہشت گردی کی سنگین وارداتوں میں ملوث تھے ان کو واپس لایا گیا۔ پارلیمان اور عوام سے پوچھے بغیر دہشت گردوں سے مذاکرات کئے گئے۔ بانی پی ٹی آئی کے ان فیصلوں سے ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نقصان پہنچا۔ فوج اور پولیس آج بھی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی پالیسیوں سے ملک کو شدید نقصان پہنچا اور اس کے سبب قوم کو ایک بار پھر قربانیاں دینی پڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ میں دیوارِ شہدا اچھا فیصلہ ہے، چیف جسٹس پاکستان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بھٹو ریفرنس سننے کا فیصلہ کیا، سپریم کورٹ میں بھٹو ریفرنس کی کارروائی براہ راست نشر کی جائے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر متنازع علاقہ ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈالا، امید ہے افغانستان کیساتھ مسائل کے حل کیلئے بات چیت جاری رہے گی۔ نگران وزیر داخلہ کا شکر گزار ہوں کہ وزارت داخلہ اچھے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
اس موقع پر نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ میں شہدا کیلئے تقریب کا انعقاد کیا گیا اور ملک بھر سے شہدا کی فیملیز کو بلایا گیا، شہدا کی قربانیوں کے اعتراف میں دیوارِ شہدا پر ان کی تصاویر لگائی گئیں، بے نظیر بھٹو نے بھی ملک کیلئے لازوال قربانی دی اس لئے شہدا کی وال پر محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی لگائی گئی۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو معاف کرنے کا اختیار بلاول بھٹو زرداری کے پاس ہے، ریاست اس حوالے سے کوئی اقدام نہیں اٹھا سکتی، بے نظیر بھٹو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی اہم رہنما تھیں، ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔