تربت سے کویٹہ پر امن لانگ مارچ سیاسی شعور کی علامت ہے کوئیٹہ بار ایسوسی ایشن


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئیٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈوکیٹ ،جنرل سیکٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈوکیٹ ،نائب صدر محمد عباس کاکڑ ایڈوکیٹ، نائب صدر کچلاک سید نصیب اللہ آغا ایڈوکیٹ، جوائنٹ سیکرٹری ملک احمد بلال کاکڑ ایڈوکیٹ ،فنانس سیکرٹری عبداللہ شیرانی ایڈوکیٹ ،اود لائبریری سیکرٹری اسداللہ اچکزی ایڈوکیٹ مشترکہ بیان میں کہا کہ تربت سے کویٹہ پر امن لانگ مارچ سیاسی شعور کی علامت ہے، انتظامیہ کی جانب سے پر امن مارچ کو کوئٹہ ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنا، لانگ مارچ کے شرکا کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے ریڈ زون کو مکمل سیل کیا جانا اور فورسز کی بھاری نفری تعینات کرنا اور انتظامیہ کی جانبدار رویہ قابل مذمت ہے۔ مارچ میں شامل ہماری ماؤں بہنوں سیاسی ورکرز کی سیاسی شعور کو قابل دید ہے، اس قبل مارچ کے شرکا کو بلوچستان کے مختلف ایریاز اور میاں عنڈی کے مقام پر روکنا حکمرانوں کی بوکھلاہٹ کی علامت ہے، پر امن مارچ کو روکنے کا عمل مزید نفرتوں میں اضافہ کرے گا حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج حالات اس نہج پے پہنچے ہے، سردی کے اس سخت موسم میں مارچ کے شرکاء جس میں بوڑھے جوان بچے سب شامل ہیں ان کو کوہٹہ شہر میں آئے سے روکنا شرمناک عمل ہے، چائیے تو یہ تھا کہ حکومت مارچ کے شرکاء کو سہولت فراہم کرتی، پر امن مارچ کے شرکاء ظلم و جبر ناانصافی کے خلاف ایک آواز بن کر تربت سے کویٹہ پنجے ہے تمام مکتبہ فکر کی ذمہ دادی ہے کہ وہ اس ظلم و جبر اور نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرے۔ تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے زور پے عوامی شہور کو روکا نہیں جا سکتا، 75 سالوں سے حکمرانوں نے کچھ سبق حاصل نہیں کیا بلوچستان کا مسلہ خالصتاً سیاسی ہے جسے سیاسی بنیادوں پے حل کیا جا سکتا ہے مگر حکمران اندھے، گونگے اور بہرے ہے۔