سویلینز میں کلبھوشن یادیو جیسے لوگ بھی آتے ہیں،سویلینز سے متعلق دفعات کو کالعدم نہیں دیا جا سکتا، خواجہ حارث


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے معاملے پر وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سویلینز میں کلبھوشن یادیو جیسے لوگ بھی آتے ہیں،آرمی ایکٹ میں سویلینز پر دائرہ اختیار پہلے ہی محدود تھا،سویلینز سے متعلق دفعات کو کالعدم نہیں دیا جا سکتا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق دوران سماعت وکیل خواجہ حارث نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف فیصلہ پڑھ کر سنایا،جسٹس سردار طارق مسعود نے کہاکہ 2لائن میں ایک قانون کی پوری سیکشن کو کالعدم قرار دیا گیا، خواجہ حارث نے کہاکہ سپریم کورٹ کے اپنے فیصلوں میں پہلے ان دفعات کو برقرار رکھا گیا تھا،فیصلے میں 5رکنی بنچ نے چار ایک کی اکثریت سے دفعات کو کالعدم قرار دیا،21ویں آئینی ترمیم کیس میں بھی ان دفعات کو برقرار رکھاگیا،
جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ ملٹری کورٹس میں فیئر ٹرائل کو یقینی کیسے بنائیں گے،وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ سویلینز میں کلبھوشن یادیو جیسے لوگ بھی آتے ہیں،آرمی ایکٹ میں سویلینز پر دائرہ اختیار پہلے ہی محدود تھا،سویلینز سے متعلق دفعات کو کالعدم نہیں دیا جا سکتا،جسٹس سردار طارق مسعود نے کہاکہ ابھی ہمارے سامنے تفصیلی فیصلہ نہیں آیا،کیا تفصیلی فیصلہ دیکھے بغیر ہم فیصلہ دیدیں؟
جسٹس عرفان سعادت نے استفسار کیاکہ خواجہ حارث صاحب! کیا تفصیلی فیصلے کا انتظار نہ کرلیں؟خواجہ حارث نے کہاکہ پھر میری درخواست ہو گی ملٹری کسٹڈی میں لوگوں کا ٹرائل چلنے دیں۔