سائفر کو رکھنا کیسے ہے اور تلف کیسے کرنا ہے، سب چیزوں کی گائیڈ لائن ہوتی ہیں،شاہ محمود قریشی کا جج سے مکالمہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ سائفر آئے دن آتے رہتے ہیں،سینکڑوں سائفر پڑھے اور ان پر ہدایات بھی دیں،سائفر کو رکھنا کیسے ہے اور تلف کیسے کرنا ہے، سب چیزوں کی گائیڈ لائن ہوتی ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی،فرد جرم آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عائد کی، شاہ محمود قریشی اور عمران خان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے ملزمان کو کیس کا چالان پڑھ کر سنایا،ملزمان پر 3الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی،عدالت نے کہاکہ سائفر کو جلسے میں لہرا کر مندرجات کو زیربحث لایا گیا،بطور وزیراعظم اور بطور وزیر خارجہ سائفر کو وزارت خارجہ واپس نہیں بھیجا گیا،سائفر کو جان بوجھ کر استعمال کرکے ملکی تشخص اور سلامتی کو نقصان پہنچا۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سائفر آئے دن آتے رہتے ہیں،سینکڑوں سائفر پڑھے اور ان پر ہدایات بھی دیں،سائفر کو رکھنا کیسے ہے اور تلف کیسے کرنا ہے، سب چیزوں کی گائیڈ لائن ہوتی ہیں،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ شاہ صاحب ہم کیس کو سن رہےہیں آپ متوازن بات کیا کریں۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی، کل سے کیس کا ٹرائل شروع ہو گی، گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے۔