بارڈر پر شناختی کارڈ کے ذریعے آمدو رفت کی اجازت دی جائے، چمن میں معذور افراد کا مطالبہ


چمن(قدرت روزنامہ)چمن پاسپورٹ شرط کے خلاف ہزاروں معذورین کا احتجاجی مظاہرہ، ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے ال پارٹیز کا جلسہ عام منعقد ہوا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے لغڑی اتحاد کے صدر غوث اللہ مولوی عبدالمنان حافظ محمد یوسف قاری امداد اللہ فیض محمد عطاواللہ صلاح الدین محمد صادق اچکزئی صادق ناراض و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 54 روز ہوگئے بارڈر پر ہماری دھرنا جاری ہے حکومتی نمائندوں نے بارڈر پر آمد ورفت لوکل دستاویزات پر کرنے کے بار بار وعدے کئے ہیں جو تاریخ پر تاریخ دیے جارہے ہیں، ہزاروں غریب افراد کی شنوائی نہیں ہورہی، یہ ہزاروں معذور افراد کوئی علاج نہیں چاہتے، یہ بارڈر پر ڈیلی اجرت پر آتے جاتے تھے آج اس لئے نکلے ہیں کہ وہ حکومت سے اپنے حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں اور بارڈر پر شناختی کارڈ سے آنے جانے کی اجازت کا مطالبہ کررہے ہیں اس سے قبل بچوں کا بھی تاریخی مظاہرہ ہوا جس کا بھی روزگار چھینا گیا ہے وہ بچے بھی اس بارڈر پر اپنا روزگار کرتے تھے انہوں نے کہا کہ ریاست ہمیں دیوار کے ساتھ نہ لگائیں ہمارے جوان خودکشیوں پر مجبور ہوگئے ہیں وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنے کاروبار کرتے تھے لیکن پچھلے دو ماہ سے حکومت پاکستان کی طرف سے بارڈر پر پاسپورٹ شرط لازمی قرار دیا ہے جس سے چمن کے لاکھوں افراد کو منظور نہیں ہے انہوں نے کہا کہ یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہیگا جب تک ہمارے جائز مطالبات منظور نہیں ہوتے ۔