بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود پرفردِ جرم عائد ہوئی یا نہیں؟ متضاد بیانات
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد ہوئی یا نہیں؟ اسپیشل پراسیکیوٹر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور پی ٹی آئی وکلاء کے متضاد بیانات سامنے آگئے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے ذوالفقار عباسی نقوی نے کہا ہے کہ سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد ہو چکی، عدالت نے کل کیلئے گواہان کو طلب کیا ہے، جج نے ساری بحث سننے کے بعد ملزمان پر چارج فریم کیا ہے۔
ملزمان نے سائفر کیس میں صحت جرم سے انکار کردیا۔
پی ٹی آئی کے وکلاء نے فرد جرم عائد ہونے کی خبر کو غلط قرار دے دیا۔
بیرسٹر سلمان صفدرنے کہا کہ ہمارے سامنے کوئی فرد جرم عائد نہیں ہوئی، ملزمان نے دستخط بھی نہیں کیے۔ پراسیکیوٹر نے غلط بتایا کہ فرد جرم عائد ہوئی، کل اس پر احتجاج کریں گے، ہماری آج صرف درخواستوں پر بحث ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل تیمور ملک نے بھی فرد جرم عائد ہونے کی خبر کو غلط قرار دیا۔
تیمور ملک نے کہا کہ میڈیا خبروں سے حیرانی ہوئی کہ سائفر کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی،دونوں ملزمان میں سے کسی کو بھی چارج شیٹ پر دستخط کیلئے نہیں کہا گیا، عدالت کی سماعت کل تک ملتوی ہونے تک ہم عدالت میں موجود رہے، بیرسٹر سلمان صفدر، بیرسٹر گوہر، علی بخاری کمرہ عدالت میں موجود رہے۔
وکیل تیمور ملک نے مزید کہا کہ میں نے اوپن سماعت، میڈیا کے نمائندوں کی رسائی اور دستاویزات فراہمی پر دلائل دیے، عدالت میں اس بات پر بھی زور دیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک مناسب اور اوپن ٹرائل ہو، شروع سے ہی منصفانہ، اوپن ٹرائل کے تقاضے پورے نہ ہوئے تو چیلنج کریں گے۔