60 روپے لیٹر پٹرول لیوی پر نظرثانی ضروری، وزیر توانائی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) نگران وزیرتوانائی محمد علی نے کہا ہے کہ پٹرولیم سیکٹر پر ٹیکسز بہت زیادہ ہیں، 60 روپے فی لیٹر پٹرول لیوی پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس میں وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ ایف بی آر انکم ٹیکس خود وصول کرے، بلز میں نہ ڈالے، ملک میں کراس سبسڈی کو ختم کرنا ہوگا، پاور سیکٹر میں فکسڈ چارجز ہونے چاہیں، اس طرح سردیوں اور گرمیوں کے ریونیو میں فرق نہیں پڑے گا، ڈسکوز سے حکومت کی مداخلت کو ختم کرنا ہوگا، بجلی کے ٹیرف اسٹرکچر اور کیپسٹی پیمنٹ کا حل نکالنا ہوگا۔
چیرمین کمیٹی نے کہا کہ بجلی کی موجوہ قیمتوں کی وجہ سے صنعتوں کا چلنا مشکل ہے۔سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ 30جون 2023 تک گردشی قرضہ 23سو ارب تک پہنچ گیا ہے اور اس کو مذید بڑھنے سے روکنا کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر توانائی نے کہا کہ اوور بلنگ میں وزارت کا کوئی کردار نہیں، اجلاس میں وفاقی وزیر‘ سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام کی غیرحاضری پر کمیٹی کی چیئرپرسن و ممبران کی جانب سے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا‘ جوائنٹ سیکرٹری کو اجلاس سے باہر نکال دیا گیا۔