سردار اختر مینگل ، گورنر بلوچستان کا عہدہ چھوڑنے کی دھمکی دے دی
کوئٹہ (قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر اختر مینگل نے کہا ہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے لانگ مارچ پر تشدد کیا گیا اسلام آباد میں لاپتہ افراد لانگ مارچ میں بزرگ بچے اور خواتین پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔غیر انسانی غیر جمہوری رویہ نے ثابت کردیا کہ موجودہ انڈر ٹیکر حکومت ہے بلوچستان میں کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جہاں جمہوری روایات پامال نہ ہورہے ہو ۔روز اول سے بلوچستان تنازعہ کے مسائل بات چیت سے حل کرنے کی مشورے دیئے ہیں۔
کوئٹہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان مسئلہ مزاکرات کے زریعے حل کرنے کی ہر حکومت ہر ادارے کو رائے دیئے ہیں لاپتہ افراد کا بلوچستان مسئلہ سے تعلق ہے ۔نام نہاد جمہوری حکومتوں میں بھی لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہاہےلاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشیں اب بلوچستان کے مقدر کا حصہ ہیں ۔پارلمینٹ سمیت ہر کمیٹی میں لاپتہ افراد حل کرنے کی تجاویز دیئے ہیں۔جب حکومتوں میں رہیں بھی تو لاپتہ افراد مسئلہ حل کرنا ترجیح تھا ۔کیچ تربت سے شروع ہونے والی یکجتی کمیٹی لانگ مارچ میں بی این پی بھرپور شریک رہی ۔جو پارٹیاں مسنگ پرسنز لفظ کو مزاق سمجھتے تھے آج وہ بھی خود بھی لاپتہ ہورہے ہیں ۔فلسطین میں ظلم ہونے پر احتجاج کرنے والی سیاسی جماعتیں بلوچستان کے ساتھ ناانصافیوں پر کیوں خاموش ہیں ۔
پارٹی نے گورنر بلوچستان کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری اسلام آباد جاکر گرفتار لانگ مارچ کے شرکاء کی بازیابی کیلئے کرداد ادا کرے۔پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے لاپتہ افراد لانگ مارچ کے شرکاء کو رہا نہیں کیا تو گورنر استعفیٰ دے دیں۔