رنبیر کپور نے کرسمس پر کیک کاٹا اور ایک نعرہ لگایا ۔۔۔پھر ایسا کیا ہوا کہ نوبت ایف آئی آر تک جا پہنچی ؟

ممبئی (قدرت روزنامہ) کرسمس کے موقع پر کیک کاٹنا کپور فیملی کو اتنا مہنگا بھی پڑ سکتا ہے شاید اس کے بارے میں بالی ووڈ کے چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور نے کبھی سوچا نہیں ہو گا .

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی کے گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن میں سنجے تیواری کے2وکیل آشیش رائے اور پنکج مشرا پیش ہوئے اور رنبیر کپور سمیت کپور فیملی کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کروانے کی درخواست دائر کی .

درخواست گزار نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کو جواز بنایا اور کہا کہ کرسمس کے موقع پر کیک کاٹنے سے قبل اس پر نشہ آور مشروب ڈالا اور اسے نذرآتش کرکے ’جے ماتا دی‘ (آگ کے دیوتا کو پکارا) کا نعرہ بلند کیا گیا . رنبیر کپور اور ان کے اہل خانہ نے جان بوجھ کر غیر ہندو مذہبی تہوار کے موقع پر نشہ آور مشروب کا استعمال کیا اور ہندو مذہب کا نعرہ لگایا جس سے سناتن مذہب کی توہین ہوئی ہے، اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے .

"جنگ " کے مطابق درخواست گزار کے وکیلوں نے استدعا کی کہ وائرل ویڈیو سے امن و امان کی صورتحال کو خطرہ ہے اس لیے رنبیر کپور اور اہل خانہ کے خلاف دفعہ 295 اے (مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کام) ، دفعہ 298 (مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے الفاظ وغیرہ کہنا)، دفعہ 500 (ہتک عزت) اور دفعہ 34 (مشترکہ ارادے سے کئی افراد کے ذریعہ کیے گئے کام) کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے .

بھارتی میڈیا کے مطابق درخواست گزار کی شکایت پر فی الحال ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے .

. .

متعلقہ خبریں