2024 میں مہنگائی کی شرح 20 سے 22 فیصد رہنے کی توقع


کراچی(قدرت روزنامہ) مالی سال 24ء میں مہنگائی کی شرح معتدل ہوکر 20 سے 22 فیصد کی سطح پر آنے کی توقع ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے اسی بی پی ایکٹ1956کے تحت پارلیمان کو مالی سال 2022-23کی معاشی جائزہ رپورٹ پیش کردی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی اور ملکی معاشی دھچکوں کے باعث مالی سال2023غیر معمولی طور پر سخت رہا۔
آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ پروگرام کے نویں جائزے میں تاخیر نے بیرونی کھاتے پر دباؤ بڑھایا، مالی سال23ء میں افراط زر کی شرح29.2فیصد تک پہنچ گئی، سیاسی غیریقینی صورتِ حال کاروباری اداروں اورمعاشی سرگرمیوں پر اثر انداز ہوئی، سکڑاؤ کی زری پالیسی کے تحت پالیسی ریٹ میں مجموعی طور پر 825بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
مالی سال23ء میں بینکاری شعبے کے کْل اثاثوں میں17فیصد اضافہ ہوا، گورنر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قیمتوں اور مالی استحکام کیلیے مالیاتی پالیسی اور موثر انتظامی اقدامات کرنا ہوں گے۔ رپورٹ میں سرکاری اخراجات میں کمی، محاصل میں اضافہ، خوراک اور توانائی کی سپلائی چین کی مضبوطی پر زور دیا گیا ہے، مرکزی بینک بلند مہنگائی کے گہرے اثرات کی پائیداری کو روکنے اور مہنگائی کی توقعات پر قابو پانے کیلیے فیصلے کرتا رہے گا۔
مالی سال 25ء کے اختتام تک افراط زر کو 5 سے 7 فیصد تک لانے کے وسط مدتی ہدف کو حاصل کیا جائے گا،مالی سال 24ء میں مہنگائی کی شرح معتدل ہوکر20سے22 فیصد کی سطح پر آنے کی توقع ہے۔