انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جس سے فائدہ اٹھانے والے نہ صرف ٹیکسٹائل کے پروڈیوسرز ہیں بلکہ وہ تمام لوگ جو ٹیکسٹائل فیکٹریوں میں کام کرتے ہیں، جی ایس پی پلس گزشتہ 10سال کے دوران معاشی لحاظ سے انتہائی مثبت اور مفید رہا ہے کیونکہ اس نے یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات میں 108فیصد اضافہ کرنے میں مدد کی ہے . رائنا کیونکا نے کہا کہ پاکستان کے لیے یورپی یونین کا جی ایس پی پلس قواعد کے فریم ورک میں بغیر کسی تبدیلی کے بڑھا دیا گیا ہے، اس لیے 2027 تک سب کچھ ویسا ہی رہے گا، ہمیں توقع ہے کہ نئی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کے رکن ممالک کی کونسل ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ جی ایس پی پلس کے لیے ایک نئی ہدایت پر مذاکرات شروع کریں گے جو پچھلے سال نہ ہو سکا . ان کا کہنا تھا کہ اگریورپی یونین نئی ہدایت لے کر آتی ہے تو یہ 2027 سے پہلے ہی نافذالعمل ہوجائے گی، پاکستان کے جواہرات اور زیورات کے شعبے میں بہت زیادہ صلاحیت ہے، اس لیے متعلقہ تاجروں کو چاہیے کہ وہ اس کی قدر و قیمت میں اضافہ کریں اور خام مال کو خطے میں برآمد کرکے کسی اور کو کٹنگز، پالش اور جیولری بنانے کا کام دینے کرنے کے بجائے یہ کام خود کریں . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) یورپی یونین کی سفیر رائنا کیونکا نے کہا ہے کہ پاکستان جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا بھرپور فائدہ اٹھائے . کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کی سفیر رائنا کیونکا نے کہا ہے کہ پاکستان صرف ٹیکسٹائل کی برآمدات تک محدود رہنے کے بجائے یورپی یونین کو اپنی برآمدات کے دائرہ کار کو وسیع اور متنوع بنائے تاکہ پاکستان یورپی یونین کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکے، جسے حال ہی میں 2027 تک مزید 4 سال کیلیے بڑھا دیا گیا ہے .
متعلقہ خبریں