بلوچستان
چمن بارڈر پر ون ڈاکومنٹ کا نفاذ، پاسپورٹ دفتر کی سست روی سائلین کیلئے سردرد بن گئی
چمن (قدرت روزنامہ)چمن کے مختلف عوامی حلقوں سے حضرت علی ، محمد زئی ، گران اور عبدالوارث نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ چمن بارڈر پر حکومت پاکستان کی جانب سے پاسپورٹ کی نفاذ حتمی قرار دیا ہے بلکہ یکم نومبر سے بارڈر پر پاسپورٹ سے آمد ورفت کا سلسلہ شروع کیا ہے لیکن چمن میں قائم پاسپورٹ عملہ شہریوں کیلئے سر درد بن گئے ہیں
عملہ جمعہ کے روز مکمل غائب رہتی ہے اور 3 دن کوئی کام نہیں ہوتا گران نے بتایا کہ پاسپورٹ عملہ دی گئی ٹوکن پر اپنے ڈلیوری ڈیٹ پر پاسپورٹ فراہم نہیں کرتے ارجنٹ پاسپورٹ ڈیڑھ ماہ جبکہ نارمل پاسپورٹ بنانے میں 4 ماہ کا عرصہ لگتا ہے انہوں نے کہا میں نے 13 نومبر کو پاسپورٹ جمع کیا جو تاحال نہیں بنا ہے لوگ بیرون ملک اپنے کاروبار کیلئے جاتے ہیں لیکن چمن کے نااہل پاسپورٹ عملہ نے انہیں سخت متاثر کیا ہے لہذا حکومت صورتحال کا نوٹس لیں ۔