وفاق نے ہمارے وسائل استعمال کیے، بلوچستان کی ترقی و خوشحال منشور ہے، صادق سنجرانی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بلوچستان عوامی پارٹی حلقہ پی بی 38 و این اے 262 کے مرکزی انتخابی دفتر کا افتتاح کردیا۔ گزشتہ روز بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما و چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے امیدوار این اے 262 سینیٹر منظور احمد کاکڑ، امیدوار پی بی 38 سینیٹر نصیب اللہ بازئی، پرنس آغا عمر احمد زئی، حاجی فو جان بڑیچ، احسان اللہ خاکسار و دیگر امیدواروں کے ہمراہ کوئٹہ چمن روڈ ڈی ایچ اے کے سامنے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی انتخابی دفتر کا افتتاح کردیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی انتخابی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے
آج چیئرمین سینیٹ نے پی بی 38 این اے 262 کا انتخابی دفتر کا افتتاح کردیا اس حلقے سے میں اور نصیب اللہ بازئی امیدوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا شروع سے منشور رہا ہے کہ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہوں گے جس میں ہم کامیاب رہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کام بلوچستان عوامی پارٹی کے پلیٹ فارم سے ہوا ترقی کا جو جال بچھا دیا گیا ہے وہ عوام کے سامنے ہیں کورونا کا بھرپور مقابلہ کیا گیا بلوچستان عوامی پارٹی کا ایک سوچ و فکر ہے جو ترقیاتی منصوبے سب کے سامنے ہیں ہماری پارٹی جو ابھری تھی انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ووٹ کے ذریعے دوبارہ کامیابی حاصل کریگی
وفاق، وفاقی اداروں کے ساتھ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں گے۔اس موقع پر آغا عمر احمد زئی نے کہا کہ بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہوں جن کا خیال تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ختم ہوگی لیکن بی اے پی آج بھی قائم ہے بلکہ دوگنی طاقت کے ساتھ عوام میں مقبول ہو رہی ہے، اس موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے تمام سیاسی جماعتیں اس کے پابند ہیں الیکشن ہونے تھے تو ہوں گے اور آگے بڑھے تھے تو ہم بھی بڑھ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب پورے پاکستان میں آیا تھا بلوچستان زیادہ متاثر ہوا تھا۔ بلوچستان کے وسائل استعمال ہوئے وفاق نے پیسے نہیں دئیے ہنہ کو 30 کروڑ ریلیز ہوئے۔ نگران وزرا سے متعلق آئین کے مطابق ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ آتا ہے تو فیصلے کے پابند ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور ہیں۔