اس وقت الیکشن میں مقابلہ لاڈلا ون اور ٹو کے درمیان ہے: شرجیل میمن
کراچی (قدرت روزنامہ)سابق صوبائی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ اس وقت الیکشن میں مقابلہ لاڈلا ون اور ٹو کے درمیان ہے۔ شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے، مسلم لیگ (ن) کی پالیسی کو لوگ ناپسند کر رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) ان کاموں کا کریڈٹ لینےکی کوشش کر رہی ہےجو انہوں نے نہیں کیے، پاکستان کے بچے بچے کو پتہ ہے کس جماعت نے کیا کیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اگر کہے کہ انہوں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا تو یہ غلط ہے، ملک کو ایٹمی طاقت بھٹو نے بنایا جس کی قیمت انہوں نے جان دے کر ادا کی، سی پیک کا کریڈٹ بھی پیپلز پارٹی کو جاتا ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف نے تھرکول کا منصوبہ بند کردیا تھا، تھر کول کا پروجیکٹ بھی پیپلز پارٹی نے شروع کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی بدلے کی آگ میں جیل میں ہیں جبکہ نواز شریف بدلے کی آگ میں سیاست کر رہے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو اس پرانی طرز کی سیاست کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کچھ لوگوں کو اب پی ٹی آئی پر رحم آنا شروع ہوگیا ہے، آج لوگوں کو بانیٔ پی ٹی آئی معصوم نظر آرہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ملک کے عوام چاہتے ہیں ان کے مسائل حل کیے جائیں، لوگوں کے مسائل کا حل کون کرے گا۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) الیکشن سے بھاگنے کی کوشش میں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہےجو الیکشن موڈ میں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق اور صاف شفاف الیکشن کی بات کی، پیپلز پارٹی کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار فیاض بھٹی کو کیتلی کا نشان دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن اس بات کا نوٹس لے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں پیپلز پارٹی شامل نہیں تھی جو وزارتیں پیپلز پارٹی کے پاس تھیں ان کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جو محکمے پیپلز پارٹی کے پاس تھےان کی کارکردگی دیکھیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ اس وقت مقابلہ لاڈلہ ون اور ٹو میں ہو رہا ہے، لاڈلے ون اور لاڈلے ٹو نے ہمیشہ چور دروازے سے آنےکی کوشش کی۔اُنہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )کی لیڈر شپ کو مشکل پیش آئی تو وہ معاہدہ کرکے باہر چلے گئے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ میں نے 2018ء کا الیکشن جیل سے لڑا اور جیتا، ہم سے تلوار کا نشان لے کر تیر دیا گیا لیکن ہم الیکشن سے نہیں بھاگے اور اب پی ٹی آئی کو جو بھی نشان ملتا ہمیں اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔اُنہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس اگرصحیح چلتا تو بانیٔ پی ٹی آئی سیاست سے باہر ہوتا، سزا یافتہ شخص کےساتھ کیا سلوک ہوا سب نے دیکھا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، بانیٔ پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے تھے، 2018ء کے انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو ملک کو مسائل سےنکالنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ باقی پارٹیاں آج بھی اقتدار کی ہوس کے لیے الیکشن لڑ رہی ہیں۔