پاکستان اور ایران کے درمیان جنگ بلوچوں کیلئے نیک شگون نہیں، آغا حسن بلوچ


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے حکمران مسائل کو باہمی گفت و شنید سے حل کریں کیونکہ جنگ کا ماحول دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں نہیں بلوچستان نیشنل پارٹی تمام مکاتب فکر کے افراد کی جماعت ہے اور عوام کے مفاد کو ترجیح دیتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کے رہنماءکاشف حیدری ہزارہ، نعمت مظہر ہزارہ سمیت دیگر کی جانب سے بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا
اس موقع پر رضا محمد شاہی سمیت دیگر بھی موجود تھے آغا حسن بلوچ کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ سابق وزیر اعلیٰ اور امیدوار برائے قومی و صوبائی اسمبلی سردار اختر مینگل کی قیادت میں لوگ جوق در جوق دیگر جماعتوں سے مستعفی ہوکر بلوچستان نیشنل پارٹی کے قافلے میں شمولیت اختیار کررہے ہیں جس کا مقصد بلوچستان نیشنل پارٹی کی بلوچستان اور عوام کے حقوق کے حصول اور دیرینہ مسائل سمیت لاپتہ افراد کی بازیابی وسائل پر صوبے کے دسترس کے لئے اپنائے جانے والے موقف اور پالیسی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی میں شامل ہورہے ہیں
کیونکہ ہماری جماعت کا روز اول سے ہی صاف اور شفاف الیکشن کا بروقت انعقاد کا تقاضہ ہے پارٹی نے ہمیشہ ہزارہ قبیلے کے خلاف ہونے والی زیادتیوں اور مظالم کے خلاف آاواز بلند کی ہے بلوچستان کے عوام کو آپس میں شیر و شکر کرنے کے اقدام کرنا جماعت کی ترجیح ہے انہوں نے کہاکہ ہماری جماعت ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا مطالبہ کرتی ہے جنگ کا ماحول بلوچوں کے لئے نیک شگون نہیں پاک ایران حکمران افہام وتفہیم کے ساتھ مسائل کو حل کریں نگران حکومت صاف اور شفاف الیکشن کرانے کے منڈیٹ تک محدود رہے
اسلام آباد جانے والی بلوچ خواتین کی بات بھی نگران حکومت نے نہیں سنی اورنگران حکومت اپنی حد ودسے تجاوز نہ کرے تاکہ مسائل گھمبیر صورتحال اختیار نہ کرسکیں اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنماءکاشف حیدری ہزارہ، راشد اور دیگر نے نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکر بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی میں کارکنوں کی داد رسی نہیں کی جاتی بلوچستان نیشنل پارٹی میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کی بات کی جاتی ہے پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت پر اعتماد کرتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ دیگر قومیتوں کی طرح ہزارہ برادری کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔