لاہور(قدرت روزنامہ) بھارتی سیاستدان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری سے خطے میں امن، بھائی چارے اور غربت کے خاتمے کے لیے جو فائدہ اٹھایا جانا چاہیے تھا وہ ابھی مکمل طور پر حاصل نہیں ہوسکا، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں .
نوجوت سنگھ سدھو بدھ کی صبح کرتارپور راہداری کے راستے گورودوارہ سری دربار صاحب پہنچے .
زیرولائن پر پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کرتارپور کے سیکریٹری سیف اللہ کھوکھر اور سیکیورٹی آفیسر ظہیرعباس سمیت دیگر نے ان کا استقبال کیا . نوجوت سنگھ سدھو نے گوردوارہ صاحب میں ماتھاٹیکا، گوروکالنگر کھایا اور پی ایم یو کرتارپور کے سی ای او محمد ابوبکر آفتاب قریشی سمیت دیگر حکام سے بات چیت بھی کی، نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور کوریڈور میں ہونے والی پیش رفت اور یاتریوں کو مہیا کی جانے والی سہولتوں بارے بتایا گیا .
اس سے قبل، نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ پون صدی قبل پاکستان اور ہندوستان تقسیم ہوئے اور بارڈر پر دیواریں بنا دی گئیں . انہوں نے کہا کہ دیواریں ہونی چاہیں لیکن ان دیواروں میں کھڑکیاں اور دروازے بھی ہونے چاہیں تاکہ دیواروں کے آر پار بسنے والے ایک دوسرے سے مل سکیں .
انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری امن کی راہداری ہے، اس سے پاکستان اور بھارت میں ہی نہیں پوری دنیا میں امن کا پیغام پہنچا ہے . یہ راہداری دونوں ملکوں کے مابین تجارت بڑھانے کا اہم ذریعہ ہے . پاکستان اور بھارت کا مابین تجارت کا حجم صرف دو بلین ڈالر تک پہنچ سکا تھا جسے 37 بلین ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے . انہوں نے کہا کہ جب دونوں ملکوں کے مابین امن ہوگا تو تجارت ہوگی، تجارت ہوگی تو خوشحالی آئے گی اور غربت کا خاتمہ ہوگا .
نوجوت سنگھ سندھو نے 20 ڈالر انٹری فیس کے حوالے سے کہا کہ (انڈیا) میں جو لوگ 50، 60 ہزار کروڑ کھا رہے ہیں وہ غریب اور مستحق یاتریوں کی 20 ڈالر فیس ادا کر دیں . انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین بداعتمادی کے تالے کھولنے کی ضرورت ہے، بارڈر کے دونوں جانب بسنے والوں کی زبان، رہن سہن ایک ہے . انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ہماری تو گالیاں بھی ایک جیسی ہیں .
واضع رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو نے 2019 میں پاکستان کے اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ اور وزیراعظم عمران خان جو کہ نوجوت سنگھ سدھو کے دوست بھی ہیں ان سے مل کر کرتارپور راہداری کھولنے میں اہم کردار ادا کیا تھا .