2026ء تک لاہور میں پانی ختم ہو جائے گا اور یہاں ٹینکر چلیں گے، ہائی کورٹ


لاہور(قدرت روزنامہ) لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کا کتنا بڑا اثر ہے کہ اب تک برف نہیں پڑی رپورٹس بتا رہی ہیں کہ 2026ء تک لاہور میں پانی ختم ہو جائے گا اور یہاں ٹینکر چلیں گے۔
لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جو کہ جسٹس شاہد کریم کے روبرو ہوئی۔ جج نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کا کتنا بڑا اثر ہے کہ اب تک برف نہیں پڑی، اس سے زیادہ قدرت ہمیں کیا دکھائے؟ رپورٹس بتا رہی ہیں کہ 2026ء تک لاہور میں پانی ختم ہو جائے گا اور یہاں ٹینکر چلیں گے۔
وکیل جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ واسا سے ہم معلومات نکلوا رہے ہیں کہ جہاں ٹیوب ویل لگے ہیں کیا وہاں واسا کا پانی بھی لگا ہے؟جہاں واسا کا پانی لگا ہو وہاں واسا کے پانی کی کیا ضرورت ہے؟جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ کوئی نیم سرکاری ادارہ الیکٹرانک وہیکل کا کام شروع کرسکتا ہے؟ اس پر وکیل جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کو چاہیے کہ 50 فیصد بچوں کو فری ٹرانسپورٹ کی سہولت دے۔
جج نے اس بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کے پاس بہت پیسہ ہے۔وکیل پی ایچ اے نے کہا کہ پی ایچ اے نے حال ہی میں شاہدرہ میں 5 ہزار پودے لگائے ہیں ہم 2 ہزار پودے مزید لگائیں گے، ہم نے پی ایچ اے کے اسٹاف کو 25 الیکٹرک بائیکس دے دی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے عدالت کو بتایا کہ کلائمیٹ چینج کی وجہ سے برف باری نہیں ہوئی اگلے جمعہ تک بارش شروع ہو جائے گی، موٹروے پر کھجور کے ہزاروں درخت لگائے جاتے ہیں اس پر پابندی لگا دینی چاہیے، جنونی پنجاب میں یہ درخت پھل دیتا ہے، مگر یہاں نہیں۔
عدالت نے کہا کہ نہر پر جو انڈر پاس بنے ہیں ان کی تحقیقات ہونی چاہیے لگتا ہے اس میں کسی نے اچھے خاصے پیسے کمائے ہیں۔ وکیل جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ یہ انڈر پاس تو پہلے سے بھی زیادہ خراب ہو گئے ہیں۔