سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کی سزا، بہن علیمہ خان کا بیان بھی سامنے آ گیا

راولپنڈی(قدرت روزنامہ)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سزا پر ہمشیرہ علیمہ خان کاکہناتھا کہ میرا تو خیال تھا کہ سزائے موت سنانے کا دل تھا ان کا ،پراسیکیوٹر جنرل رضوان عباسی نے تو سزائے موت مانگی تھی،اب سب پر لازم ہو گیاہے کہ اس نظام کو اگر قبول نہیں کرنا تو8فروری کو سو فیصد لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں، اس سے بہتر کوئی انتقام نہیں ہے .

ان کاکہناتھا کہ کل جو عدالت میں ہوااس پر میں نے وکلا سے پوچھا کہ ہمارے لئے تو یہ تجربہ تھا،کیا آپ لوگوں کو پتہ تھا کہ پاکستان کا نظام اس قسم کا ہے،اگر انصاف کے اس نظام کا پتہ تھا تو آپ لوگوں نے کتنی کوشش کی ہے ،اتنی بار ایسوسی ایشنز ہیں آپ کو پتہ تھا اس قسم کے ججز ہیں،آپ سب وکلا بتا رہے ہیں کہ ان کی بیک گراؤنڈ کیا ہیں،آپ کی اپروول کیساتھ یہ لوگ ججز مقرر ہوتے ہیں،تاکہ پاکستان کے عوام کو یہ اس قسم کا انصاف دے سکیں،اگر آپ لوگوں کو پتہ تھا تو آپ لوگوں کی ذمہ داری نہیں بنتی کہ آپ پاکستان میں جو اس قسم کے لوگوں کو انصاف دینے کی کرسی پر بٹھاتے ہو،اس کا احتساب کہاں سے ہوگا،جج ابوالحسنات کو تو کوئی ہدایات دے ہی رہاتھااس کاتو ہمارے سارے پاکستان کو پتہ ہے،کل انہوں نے تماشا لگوایا جو ہدایات دے رہے تھے ان کا بھی مذاق اڑا دیا .

علیمہ خان نے کہاکہ جج ابوالحسنات نے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ کا تماشا بنانے کی کوشش کی ہے،ان بیچاروں کا تو اپنا تماشہ بن گیا،اصل میں مسئلہ کیا تھا،اب سیکرٹری خارجہ، سفیر،اعظم خان کا کراس امیگزامی نیشن ہونا تھا،جب کراس امیگزامی نیشن ہونا تھا تو اس میں ڈونلڈ لو اور جنرل باجوہ کا نام سامنے آنا تھا،ان دو کے نام سامنے نہ آ جائیں،آج انصاف کا جنازہ نکالا گیا .

بانی پی ٹی آئی کہ ہمشیرہ نے کہاکہ ہم اپنے وکلا کیساتھ ہائیکورٹ آئے تھے،ہمارے وکلا کو کل باہر نکال دیا گیا،جج نے کہاکہ میں بیٹھوں گا تمام جاؤ یہاں سے،ہمارے ساتھ بدتمیزی کی گئی،فیملی کیساتھ بدتمیزی کی،میں ان کے مقرر کئے گئے وکلا کیساتھ بات کررہی تھی جو کہہ رہا تھا کہ مجھے اپنی نوکری کی مصبیت ہے تو میں نے اسے کہہ دیا کہ آپ کو اپنی نوکری کی فکر ہے،یہاں ان لوگوں کو سزائے موت یا 14سال سزا ہو سکتی ہے،آگے سے جج صاحب بڑی بدتمیزی سے مجھے کہاکہ آپ دھمکیاں دے رہی ہیں وکیل کو، الٹا مجھ پر چیخنا شروع ہوگئے،کیا ہم گھروں سے اس لئے نکلے ہیں کہ تاکہ ایسا انسان وہاں بیٹھ کر فیملی سے بھی بدمعاشی کریں،یہ انصاف کے تقاضے ہیں .

علیمہ خان نے کہاکہ ان کاخیال ہے ہم بیٹھ کر ان کا تماشا دیکھیں گے،میں آپ کو پریشان نظر آرہی ہوں، نہیں!عمران خان جیل میں کیوں بیٹھا ہے،200 کیس ہوا میں اڑ جائیں گے،ایک منٹ، کتنی دیر لگے گی سب کو پتہ ہے ناں،اڑتے ہیں یہ تو ہمیں سمجھ آ گئی کہ بنتے کیسے ہیں،کوئی فکر نہ کریں ، عمران خان اور شاہ محمود قریشی قانون کی خلاف ورزی نہیں کریں گے،تمام مقدمات کا سامنا کریں گے .

انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگوں نے رابطہ کرکے کہا کہ لوگوں میں اشتعال آئے گا، میں نے کہاکہ اب اشتعال کس چیز کیلئے کرنا ہے ہم بھی تو آرام سے کھڑے ہیں،قانونی کارروائی کریں گے کوئی تماشا کرنے کی ضرورت نہیں ہے،اب سب پر لازم ہو گیاہے کہ اس نظام کو اگر قبول نہیں کرنا تو8فروری کو سو فیصد لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں،کچھ بھی نہ کریں سب اپنا ووٹ استعمال کریں، جو آج سابق وزیراعظم اور وزیر خارجہ کیساتھ ہو رہا ہے تویہی بے انصافی ہمارے ساتھ بھی ہوسکتی ہے، 8فروری کو اس بے انصافی کیخلاف سب ووٹ ڈالیں اس سے بہتر کوئی انتقام نہیں ہے .

. .

متعلقہ خبریں