رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پرانے اورخراب کارکردگی والے پلانٹس ان کی مدت پوری ہوجانے کے باوجود چلائے جارہے ہیں . رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاورسیکٹر میں وسط وطویل مدتی منصوبہ بندی کا فقدان ہے مگر منصوبہ بندی کے فقدان کا بوجھ صارفین پر نہیں ڈالنا چاہیے، گزشتہ سال مختلف بڑے شہروں میں بارہ بارہ گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کی گئی . نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں میں 781 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہوئی، بجلی کے شعبے میں نجی شعبے کی مداخلت سے بہتری لائی جاسکتی ہے . رپورٹ کے مطابق ایک سال میں میرٹ آرڈرکی خلاف ورزی سے 20 ارب 26 کروڑ روپے، گیس اورایل این جی کی قلت سے مہنگے پلانٹس چلانے سے 164 ارب روپے اور ترسیلی نظام کی خرابیوں سے 20 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھَ پڑا . نیپرا کا کہنا ہے کہ بہتر منصوبہ بندی سے عوام کو اس بوجھ سے بچایا جاسکتا تھا . رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2023 میں ترسیلی نظام کی خرابیوں سے 20 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھَ پڑا، جبکہ گذشتہ سال بجلی کے ٹاور گرنے کے 38 بڑے واقعات رونما ہوئے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا ) کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں میں 781 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہوئی، ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے عوام پر . نیپرا نے پاورسیکٹر کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2023 جاری کردی ہے جس میں بجلی کی پیداوارترسیل تقسیم میں نااہلی، ایندھن کی فراہمی کو پاورسیکٹرکے بڑے مسائل قرار دیا گیا ہے .
متعلقہ خبریں