فیصل سبزواری کا الیکشن تک تمام اسلحے کے لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ


کراچی (قدرت روزنامہ) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنما فیصل سبزواری نے الیکشن تک تمام اسلحے کے لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔ کراچی میں ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے امین الحق و دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم نے کسی پر حملہ نہیں کیا ، ایم کیو ایم کے کارکنان پر تشدد ہواان کا کیا جرم ہے؟ ہمارے کارکن اپنی فیملیز کو لیکر جارہے تھے، جواب میں ہمارے کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، نااہل ایس ایچ او نے ہماری درخواست پر ایف آئی آر نہیں کاٹی، یہ ایس ایچ او ہمارے ٹیکسوں کی تنخواہ لیتے ہیں۔
فیصل سبزواری نے پی پی پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال ڈیڑھ سال سے پاکستان پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ وہ انتظامی طاقت اور اسلحہ کے زور پر کراچی کے گڑھ ضلع وسطی کو لاڑکانہ بنا دیں، ضلع وسطی کو لاڑکانہ بنانے میں تو کامیاب ہوئے ہیں ، ساتھ ہی ساتھ اسکو کچے کا علاقہ بھی بنانا چاہ رہے ہیں، ناظم آباد میں یوسی انچارج کو نشانہ بنایا گیا، میں مختلف عہدوں پر رہا ہوں حفاظت کیلئے صرف ایک پولیس اہلکار ملا ہے ، انکے سٹے کے چلانے والے لوگوں کے پاس اتنے پولیس والے کیوں ہیں؟۔
ایم کیوایم رہنما نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم طاقت کے نشے میں پاگل ہوگئے ہیں، انہوں نے ہمارے لوگوں پر گولیاں چلائیں اور اب ہم ایف آئی آر بھی نہ کٹوائیں؟ استاد مسرور احسن دھمکیاں دے رہے ہیں کہ 9 فروری کے بعد دیکھ لوں گا تو کیا دیکھ لے گا وہ؟ وہ دن گئے جب یہ لوگ جہازوں کو ہائی جیک کرتے تھے، ان میں کوئی انسانیت نہیں، نہتے لوگوں پر گولیاں چلائی اور پولیس انہیں گرفتار بھی نہیں کر رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ دفتروں پر لشکر کشی کر ہے ہیں ؟ 9 فروری کے بعد دیکھ لیں گے بیٹھے ہیں ہم ، کیا کرو گے ، پانی بیچنے والا سٹے کے دفتر چلانے والا انکا امیدوار ہے، وزیر اعلیٰ اندر سے جیالے ہیں ایک ٹکے کی کارروائی نہیں کی ۔
ان کاکہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کے کہنے پر ہمارے کارکن کا قتل ہوا، ڈاکٹرعاصم یا سعیدغنی ہو یہ تو اپنے گھروں میں جاکر سو جائیں گے، یہ کارکنوں کو اپنے سیاسی عزائم کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں، فیصل سبزواری نے مطالبہ کیا کہ الیکشن تک تمام اسلحے کے لائسنس منسوخ کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم نے بلدیاتی الیکشن کابائیکاٹ کیا تو انہیں میئرشپ ملی، یہ بلدیاتی انتخابات میں 3 سیٹیں بھی نہیں جیت سکے، کراچی کوئی لوٹ کا مال نہیں ہے۔