چور کی ڈاڑھی میں تنکا، اسی لیے چیف جسٹس بننے والا جج پہلے ہی استعفی دے کر چلا گیا، نواز شریف


مری(قدرت روزنامہ) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چور کی ڈاڑھی میں تنکا تھا اسی لیے آٹھ ماہ بعد چیف جسٹس بننے والا جج خود ہی استعفی دے کر چلا گیا، مجھے نااہل قرار دینے والا ساری زندگی کے لیے خود ہی ڈس کوالیفائی ہوگیا۔
مری جی پی او چوک میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان کی خوبصورت سڑک بنی تو وہ 1985ء میں پنڈی تا مری کی سڑک تھی جب میں وزیراعلیٰ تھا، میں بہت برسوں بعد مری آیا کیوں کہ مجھے آپ سے دور کردیا گیا، مجھے افسوس ہے کہ میرے جانے کے بعد اس ملک کو کیا ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم تھا تو ملک کی خدمت کررہا تھا، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردیا تھا، بجلی سستی کی، مہنگائی ختم کی، موٹر ویز بنائے، روٹی چار روپے کی کردی، آٹا، چینی، گھی، سبزیاں سستے تھے، ڈالر اور پیٹرول کے نرخ بھی کم تھے، ٹریکٹر، کھاد، کاریں، موٹر سائیکلیں سب کے نرخ کم تھے سونے کے نرخ کہاں پہنچ گئے عوام بتائیں یہ زمانہ اچھا ہے یا نواز شریف کا۔
انہوں ںے کہا کہ جب سب کچھ اچھا تھا تو مجھے کیوں نکالا؟ عوام بتائیں مجھے نکال کر اچھا کیا یا برا؟آج وہ خود استعفی دے کر گھر چلا گیا کچھ دال میں کالا تھا چور کی ڈاڑھی میں تنکا تھا تب ہی تو استعفی دیا حالاں کہ وہ جج صاحب آٹھ ماہ بعد خود چیف جسٹس بننے والے تھے، خدا کی قدرت دیکھیں مجھے نکالنے والے کو ساری زندگی کے لیے ڈس کوالیفائی کردیا اور آج وہی نواز شریف آپ کے سامنے کھڑا ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے تو نکالا مگر میری جگہ کسے لائے؟ جس نے عوام سے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا، وہ مرغیاں، وہ کٹے مرغے، بلین ٹری سب کہاں گئے؟ بلین ٹری کے نام پر بلین روپے خرچ ہوگئے، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا، کسی کو نوکری یا گھر ملا بتائے؟ اس پر کہتے ہیں پاکستان کی یوتھ ان کے ساتھ ہے حالاں کہ اصل یوتھ اور اصلی قوم تو میرے ساتھ ہے۔
قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ مری میں اسپتال، یونیورسٹی کیمپس، دانش اسکول، سڑک، موٹر وے بننے چاہئیں، میری خواہش ہے کہ پنڈی تا مری ٹرین لے کر آئیں گے جو مظفر آباد اور کشمیر تک جائے گی۔ یوم کشمیر کے حوالے سے انہوں ںے کہا کہ ہم ہمیشہ سے اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔