جے یو آئی (ف) نے بلوچستان سے قومی اسمبلی کی مزید 2 نشستیں حاصل کرلیں


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) دوبارہ گنتی کے بعد بلوچستان سے قومی اسمبلی کی مزید 2 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی جس کے بعد اب قومی اسمبلی میں جے یو آئی (ف) کی کُل نشستیں 6 ہوگئی ہیں۔جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کو این اے 261 اور مولوی سید سمیع اللہ کو این اے 251 سے کامیاب قرار دیا گیا۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اعلان کردہ غیرحتمی نتائج کے مطابق این اے 261 سے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سردار اختر مینگل اور این اے 251 سے پشتونخوا نیشنل پارٹی (پی کے این اے پی) کے خوشحال خان کاکڑ نے کامیابی حاصل کی تھی۔
این اے261 سوراب کم قلات مستونگ کے ریٹرننگ افسر نثار احمد چلگری کی جانب سے اعلان کردہ تازہ نتیجے میں مولانا عبدالغفور حیدری 31 ہزار 649 ووٹ لے کر منتخب ہوئے ہیں جبکہ سردار اختر مینگل کو 27 ہزار 395 ووٹ ملے۔قبل ازیں سیٹ ہارنے کے بعد جے یو آئی ف کے امیدوار نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے جوہان لہری اور نورمک کے دور افتادہ قبائلی علاقوں میں ووٹ گنے بغیر ہی نتیجہ کا اعلان کر دیا تھا۔
این اے 251 سے جے یو آئی (ف) کے امیدوار مولوی سید سمیع اللہ کو بھی پوسٹل بیلٹ شامل کرنے پر فاتح قرار دیا گیا۔ریٹرننگ آفیسر فیصل ترین کی جانب سے جاری کردہ نئے نتیجے کے مطابق مولوی سید سمیع اللہ نے 46 ہزار 210 ووٹ حاصل کیے جب کہ خوشحال خان کاکڑ 46 ہزار 117 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
جے یو آئی (ف) این اے 260 اور این اے 265 کی نشستیں پہلے ہی جیت چکی ہے جہاں سے محمد عثمان بادینی اور پارٹی کے امیر رحمان منتخب ہوئے۔بلوچستان کی 2 سیاسی جماعتوں نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کو ملکی تاریخ کا بدترین انتخاب قرار دیا۔
پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی (پی کے این اے پی) کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ اور جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کے صدر نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے منگل کو الگ الگ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعتیں ”دھاندلی زدہ“ انتخابات کے خلاف پرامن احتجاج کا آغاز کریں گی۔
کاکڑ نے دھاندلی میں ملوث افراد کو بے نقاب کرنے کا وعدہ کیا اور اعلان کیا کہ اگر دو روز میں دھاندلی کے نتائج درست نہ کیے گئے تو آج سے کوئٹہ سے کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، چمن اور دیگر شہروں کی جانب جانے والی شاہراہیں غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی جائیں گی۔
انہوں نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی سمیت تمام بلوچ، پشتون اور ہزارہ قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ مبینہ دھاندلی کے خلاف شروع کی گئی تحریک میں پی کے این اے پی کا ساتھ دیں۔