میری زبان پر غلطی سے جنرل فیض کا نام آگیا، مولانا فضل الرحمان نے اپنی سنگین غلطی تسلیم کرلی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)جمعیت علماء اسلام( ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے حوالے سے انکشاف کیا تھا کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک لانے کے حوالے سے رابطے میں تھے ۔اب اس بارے میں مولانافضل الرحمان نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جنرل فیض کا نام غلطی سے میری زبان پر آگیا ، اس معاملے کو زیادہ زیر بحث لانے کے بجائے تاریخ کے حوالے کیا جائے ۔نجی نیوز چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد والے میرے بیان کو یہی ختم کردیں ، میں اس معاملے کو مزید بڑھانا نہیں چاہتااور نہ ہی اس سارے معاملے کی تحقیقات چاہتا ہوں ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد جنرل (ر) باجوہ کے کہنے پر لائی گئی، تحریک عدم اعتماد کے وقت جنرل (ر) باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید رابطے میں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید میرے پاس آئے اور کہا جو کرنا ہے سسٹم کے اندر رہ کر کریں، سسٹم میں رہ کر کرنے کا مطلب اسمبلیوں میں رہ کر کرنا ہے، میں نے انکار کر دیا تھا۔ہ جب پی ٹی آئی کے لوگ اور اتحادی ٹوٹ کر ہمارے پاس آرہے تھے تو جنرل باجوہ اور جنرل فیض ہمارے ساتھ رابطے میں تھے، ریٹائرڈ جنرل باجوہ اور جنرل (ر) فیض کی موجودگی میں سب جماعتوں کو بلایا گیا اور کہا گیا کہ آپ کو اس طرح سے کرنا ہے، جنرل باجوہ اورجنرل فیض نے عدم اعتماد کے حوالے سے تمام جماعتوں کو کہا کہ آپ لوگوں کو کس طرح سے کیا چیز کرنی ہے، اس پر بعد میں پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے مہر لگائی۔