اسلام آباد(قدرت روزنامہ)کمرہ عدالت میں موجود وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کچھ لوگوں کو بازیاب کرایا گیا مگر فروری میں پھر سے لوگ لاپتا ہوگئے، اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی بھی دیا تھا مگر پھر بھی بلوچستان میں لوگ لاپتا ہوئے، جبری گمشدگیوں کی پالیسی اب ریاست کی ہی بنی ہے .
شیر افضل مروت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گزشتہ 9 ماہ میں پی ٹی آئی کے 26 پارلیمنٹرین کو اغوا کیا گیا، پی ٹی آئی کے لوگوں کو اغوا کرکے 2، 3 کروڑ لیکر چھوڑ دئیے گئے، اسلام آباد میں اغوا کے کیسسز میں اسلام آباد پولیس ہی ملوث ہیں .
انہوں نے مزید کہا کہ جب سے موجودہ آئی جی اسلام آباد آئے ہیں انہوں نے اسلام آباد کا یہی حال کردیا، پی ٹی آئی کے ساتھ تعلق پر میرے خلاف 36 مقدمات بنائے گئے ہیں، میں تمام کیسسز میں ضمانت پر ہوں، مگر رات کو ریڈ کیا گیا .
شیر افضل مروت نے کہا کہ منہ چھپائے گھروں میں گھس جاتے ہیں، یہ لوگوں کو مجبور کررہے ہیں کہ لوگ اسلحہ اُٹھائیں، ڈاکوؤں گھروں میں منہ چھپاکر گھس جاتے ہیں پولیس یا وردی والے تو نہیں گھستے، میں تو سوچ رہا تھا کہ مزاحمت کروں مگر پھر رُک گیا .