معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پی ایس ایل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیوں کررہی ہیں؟


کراچی (قدرت روزنامہ)معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے شہریوں سے فوڈ چین کے ایف سی پاکستان کے ساتھ اپنی برانڈ سپانسر شپ پر پاکستان سپر لیگ سیزن 9 کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا ایکس پر اپنے ویڈیو بیان میں فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے پی سی بی کو کے ایف سی کی اسپانسرشپ قبول کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، ماریہ بی نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا پی سی بی کو سپانسر شپ کے لیے کوئی پاکستانی برانڈ نہیں ملا؟
ماریہ بی نے پی سی بی کو یاد دلایا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر KFC کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی فوڈ چین (کے ایف سی) جس پر فلسطین میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی سرپرستی اور حمایت کا الزام ہے، کے ایف سی ان بین الاقوامی برانڈز کی فہرست میں شامل ہے جن کا پاکستان میں بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔
ماریہ بی نے کہا کہ پاکستانی شہریوں نے فلسطین اور غزہ میں اسرائیل کی 5 ماہ سے جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج میں کے ایف سی سمیت ان برانڈز کے بائیکاٹ کی عالمی مہم میں بڑھ چڑھ کر شمولیت اختیار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایف سی، میکڈونلڈ، کوک اور پیپسی اسرائیل کو غیرقانونی طور پر فنڈنگ کررہے ہیں، ان کمپنیز کا پاکستان کا بچہ بچہ بائیکاٹ کررہا ہے، لیکن اسلامی جمہوریہ پاکستان میں پی سی بی کے ایف سی سے اسپانسرشپ لے رہا ہے، ہمارا شرم سے سر جھک گیا ہے۔
فیشن ذیزائنر نے کہا کہ پوری دنیا میں عیسائی اور یہودی بھی ان کمپنیز کا بائیکاٹ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں لیکن پاکستان میں ہم سیلیبریٹ کررہے ہیں، میرا پاکستانی کو مشورہ ہے کہ پی ایس ایل کا بائیکاٹ کریں، کیوں کہ اسرائیل کی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کوئی مذاق نہیں ہے۔


واضح رہے کہ بین الاقوامی فوڈ چین (کے ایف سی) جس پر فلسطین میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی سرپرستی اور حمایت کا الزام ہے، ان بین الاقوامی برانڈز کی فہرست میں شامل ہے جن کا پاکستان میں بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی شہریوں نے فلسطین اور غزہ میں اسرائیل کی 5 ماہ سے جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج میں کے ایف سی سمیت ان برانڈز کے بائیکاٹ کی عالمی مہم میں بڑھ چڑھ کر شمولیت اختیار کی ہے۔