شہباز شریف کی مخلوط حکومت کی ڈیل پر مشاہد حسین سید کا شیکسپیریئن طنز


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینیٹر مشاہد حسین سید نے اپنی ہی جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے پیپلز پارٹی کے ساتھ مشترکہ حکومت سازی کے عمل پر ایک مرتبہ پھر اعتراض کرتے ہوئے اسے ضمن میں اعلان کردہ ڈیل کو آدھی رات کا معجزہ قرار دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر آج کے انگریزی روناموں کے صفحہ اول کی تصاویر کے ہمراہ پوسٹ کیے گئے اپنے پیغام میں میں معروف لیگی سینیٹر مشاہد حسین سید نے مخلوط حکومت کی ڈیل فائنل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے طنزیہ پیرائے میں اسے زبردست پیش رفت قرار دیا ہے۔


اپنے مخصوص تنقیدی رجحان کے ساتھ لیگی سینیٹر مشاہد حسین سید اس سے قبل سینیٹ میں بھی اپنی موقف کا ببانگ دہل اظہار کرتے رہے ہیں، تاہم اپنے حالیہ تحریری رد عمل میں ان کا موقف ایک ادب شناس اسلوب لیے ہوئے ہے، جسے صاحب طرز انگریزی ڈراما نگار ولیم شیکسپیئر کا بروقت تڑکا بھی لگایا ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری دیگر رہنماؤں کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات میں حکومت سازی کے امور پر تبادلہ خیال کے بعد اقتدار کا فارمولا طے کر لیاگیا، جس کے تحت شہباز شریف وزیراعظم جبکہ آصف زرداری صدر مملکت کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔
اس پس منظر میں مشاہد حسین سید اسے زبردست قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ایک اور ‘آدھی رات کا معجزہ’ یا عجلت میں ترتیب دی گئی ‘ارینجڈ میرج’ یا زیادہ مناسب طور پر، امریکی زبان میں، ایک ‘شاٹ گن ویڈنگ’ جبکہ ‘معمول کے مشتبہ افراد’ کو ان کی خواہش کے مطابق انتہائی مہارت کے ساتھ عہدے دیے جاتے ہیں۔‘
اپنے صاحبِ کتاب سیاستدان ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے مشاہد حسین سید پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر اسے ‘کمرے میں موجود ہاتھی’ سے تشبیہ دیتے ہوئے مزید دریافت کرتے ہیں کہ اس کے بارے میں کیا خیال ہے۔
’سب سے زیادہ ووٹوں والی پارٹی، جب کہ ان کا لیڈر، سب سے زیادہ مقبول سیاست دان، سیاسی قیدی بنا ہوا ہے، ڈنمارک کے شہزادے کے بغیر ’ہیملیٹ‘ کو اسٹیج کرنے کی کوشش مسلسل عدم استحکام کا ایک نسخہ ہے! علاج ڈیل سے زیادہ ضروری ہے۔‘