پاکستان میں انصاف کی فراہمی میں تاخیر ہوسکتی ہے لیکن اس سے انکار نہیں ہوسکتا: فاطمہ بھٹو
کراچی (قدرت روزنامہ)سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی و چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے بھٹو سزائے موت ریفرنس کیس میں عدالتی رائے پر ردعمل ظاہر کردیا۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انہوں نے اپنی اور بھائی جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انصاف کے نظام میں تاخیر ہوسکتی ہے لیکن اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔
نامور لکھاری اور سماجی کارکن نے لکھا کہ پاکستانی عوام اور اس آج سپریم کورٹ نے پاکستان کے پہلے جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم کے خلاف کی گئی تاریخی ناانصافی کا اعتراف کیا ہے۔انہوں نے لکھا کہ ہم عدالت کے متفقہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
View this post on Instagram
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ ایسی ناانصافی دوبارہ نہ ہو تاکہ اس ملک کے شہری، یہ جان کر خود کو محفوظ سمجھیں، ملکی نظامِ انصاف میں تاخیرتو ممکن ہے لیکن پاکستان اور اس کے بچوں سے کبھی انصاف سے انکار نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ کے اختتام پر اپنے نام کے ساتھ اپنے بھائی جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کے نام کا بھی اضافہ کیا جو عندیہ دیتا ہے کہ جونیئر ذوالفقار علی بھٹو کے بھی یہی خیالات ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج ذوالفقار علی بھٹو کیس سے متعلق صدارتی ریفرنس پر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے رائے سناتے ہوئے کہا کہ بھٹو کو فیئر ٹرائل کا حق نہیں ملا، لاہور ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ میں کارروائی آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق آرٹیکل4، 9 ،10 اے کے مطابق نہیں تھی۔