صدارتی انتخابات جعلی ہیں، پی ٹی آئی، آصف زرداری کا صدر بننا خوش آئند ہے، حکمران اتحاد
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات جعلی ہیں، ایوان مکمل نہیں ہے، عمران خان کو کچھ ہوا تو لوگ 9 مئی کو بھول جائیں گے۔ جب کہ حکمران اتحاد نے آصف علی زرداری کے صدر منتخب ہونے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ہفتہ کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے صدارتی انتخابات سے قبل وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج فارم 45 والے بھرپور زور لگائیں گے، فارم 47 والوں نے مسائل پیدا کیے ہوئے ہیں لیکن جیت فارم 45 کی ہی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ملکی یکجہتی کے لیے بڑا پیغام دیا ہے کہ پنجابی بلوچ کے ساتھ کھڑا ہے، پٹھان پنجابی کے ساتھ کھڑا ہے، عمران خان نے ایک قوم پرست رہنما محمود خان اچکزئی کو صدارتی امیدوار کے طور پر کھڑا کر کے پیغام دیا ہے کہ لاہور بلوچستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینیٹر اعجاز کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے چاہییں۔ ان کی رہائی سے متعلق آج فیصلہ ہو جائے گا کہ پارلیمنٹ مضبوط ہے یا جیل کا ایک سپرنٹنڈنٹ زبادہ مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ تب ہی مل بیٹھ سکتے ہیں جب چوری شدہ مینڈیٹ کا فیصلہ ہوجائے، عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر یاد دہانی کرائی ہے کہ انہوں نے صاف و شفاف انتخابات کی ضمانت مانگی تھی، ملک میں عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اعجاز کے پروٹیکشن آرڈر کے حوالے سے کہا کہ لگ رہا ہے کہ آج کی پارلیمنٹ سے تو ایک ’پٹواریٔ زیادہ مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس ریاست میں قانون کی حکمرانی نہ ہو تو وہاں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ آصف علی زرداری جعلی ووٹوں پر صدر بنیں گے، ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ عوام نے جس پارٹی کو مینڈیٹ دیا ہے اس کی حکومت ہونی چاہییے۔
صدر مملکت عارف علوی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی کی کارکردگی سے کسی بھی طرح سے مطمئن نہیں ہیں۔
ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ جب تک پارلیمنٹ میں ہیں، اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، مخصوص نشستوں کا مقدمہ ہر جگہ لڑیں گے، ایوان اسی طرح چلے گا جس طرح یہ چلانا چاہتے ہیں، ایوان میں ان کی 15 فیصد نمائندگی ہے، جن لوگوں نے اس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے وہ خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی کو اینٹی اسٹیٹ قرار دینا انتہائی افسوس ناک ہے، اڈیالہ جیل سے دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد ہم کہتے ہیں کہ اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو لوگ 9 مئی کو بھول جائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا معاملہ جوں کا توں ہے، پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستیں کہاں گئیں، وہ ہمیں دی جائیں، ایوان مکمل نہیں ہے ہم مطالبہ کر چکے ہیں کہ صدارتی الیکشن ملتوی کیے جائیں۔ صدارتی الیکشن چیلنج کریں گے یا نہیں ابھی فیصلہ نہیں کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عارف علوی نے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے بعد اگلے 24 گھنٹوں میں کابینہ کے نام سامنے آ جائیں گے، صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں اپوزیشن کو احتجاج نہیں کرنا چاہیے، ہم اس عمل کا احترام کر رہے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھ کر سیگریٹ بھی نہیں پینے چاہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سب کچھ طے ہو چکا ہے آصف علی زرداری کو اتحادی جماعتوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے، وہ بھاری اکثریت سے ہی صدر منتخب ہوں گے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کسی کو بات نہیں کرنی چاہیے، اگر کسی نے ملک مخالف بات کی تو میں اس کو بات نہیں کرنے دوں گا۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آصف زرداری پہلے بھی ایوان کی سربراہی کر چکے ہیں وہ انتہائی منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، وہ سب کے لیے قابل قبول ہیں، وہ ایک تجربہ کار سیاستدان ہیں۔
آصف علی زرداری کے انتخاب سے ایک گھٹن کا ماحول ختم ہو گا، وہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، آصف علی زرداری اور محمود اچکزئی دونوں چھوٹے صوبوں سے ہیں۔
متحدہ مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینیئر رہنما فاروق ستار نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ کے لیے ہم یہی کہیں گے کہ دیر آید درست آید، بلے اس میں تاخیر ہو لیکن کابینہ اچھی بننی چاہییے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکمران اتحاد میں ضرور شامل ہیں لیکن ہم نے کوئی وزارت نہیں مانگی، ہم چاہتے ہیں کہ مفاہمت کی موجودہ فضا آگے بھی جاری رہنی چاہیے کیوں کہ مفاہمت کے بغیر جمہوریت کی یہ پٹری آگے نہیں بڑھ سکتی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی وزارت مانگی ہے نہ ہی کوئی چوائس پیش کی ہے۔ اتحادیوں کی جانب سے کوئی پیش کش ہوئی تو پھر فیصلہ کریں گے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔