پی ٹی آئی کو صدر عارف علوی سے کافی توقعات تھیں، علی محمد خان
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کا ساڑھے پانچ سالہ دور انتہائی ہنگامہ خیز رہا جس میں کئی تاریخی مواقع آئے لیکن ہماری جماعت کی ان سے کافی زیادہ توقعات وابستہ تھیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر عارف علوی کا ساڑھے پانچ سالہ دور انتہائی ہنگامہ خیز رہا جس میں کئی تاریخی مواقع آئے اور سب سے بڑا موقع وہ تھا جب عمران خان نے افغانستان کے مسئلے پر وزرائے خارجہ کی دو اسلامی سربراہی کانفرنس بلائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے موقع پر ماضی کی تاریخ پھر دوہرائی گئی، جیسے ہنری کسنجر نے بھٹو صاحب کو دھمکی دی تھی کہ آپ کو مثال بنا دیں گے اور اس پر عمل بھی کیا، وہی تاریخ پھر دورہائی گئی اور ایک بڑی طاقت نے پھر مداخلت کی، بہت سے لوگ جو آج خود کو جمہوریت کے چیمپیئن کہتے ہیں، وہ جانے انجانے میں استعمال ہوئے اور ایک ایسی حکومت ختم ہوئی جس کے پیچھے عوام کھڑے تھے اور جس کا پانچ سال پورے کرنے کا حق تھا۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ اس دور میں صدر مملکت نے اپنا کردار ضرور ادا کیا لیکن اگر اس پورے نظام کو دیکھیں تو اگر صدر کو اپنی جماعت کی حمایت حاصل نہ ہو تو اکیلے ان کے پاس اتنا انتظامی اختیار نہیں ہوتا، انہوں نے بہت سی چیزوں میں کردار ادا کیا ہوگا لیکن وہ ہماری جماعت کے سینئر آدمی ہیں اور اس وقت جب وہ سبکدوش ہونے والے ہیں تو میں ان کے بارے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتا البتہ بطور صدر ہمیں ان سے زیادہ توقعات وابستہ تھیں۔
ایک سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ عارف علوی ابھی ایک دن قبل ہی گارڈ آف آنر لے کر رخصت ہوئے ہیں تو میں ایسے میں ان کے خلاف کوئی بات نہیں کرنا چاہتا، وہ ہماری جماعت کے سینئر ترین لوگوں میں سے ہیں اور جب کچھ وقت گزرے گا تو چیزیں کا تجزیہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ عارف علوی کی کچھ مجبوریاں رہی ہوں گی، انہوں نے اپنا کردار بھی ادا کیا ہو گا لیکن ہماری جماعت کو ان سے کافی زیادہ توقعات تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک چیز بڑی اچھی ہوئی ہے ایک سیاسی صدر سے دوسرے سیاسی صدر کے پاس اختیار گیا ہے تو اب 10 سے 15 سال سے کوئی خلا نہیں آیا اور جو ماضی میں جمہوریت کو دھچکا لگتا تھا، وہ نہیں لگا البتہ سب سے بڑا مسئلہ مینڈیٹ کا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا کردار ادا کرتے رہیں گے، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ان کو بزور طاقت حکومت نہیں کرنے دیں گے، ہم آئینی اور سیاسی کردار ادا کرتے رہیں گے۔