’کوئی بچہ کیلا کھاتے ہوئے پنجاب سے نکل گیا تو اس کے خلاف کیا کارروائی ہوگی‘؟
لاہور (قدرت روزنامہ)ٹی وی اینکر محمد اسامہ غازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کیلے اور پیاز پنجاب سے باہر لے جانے پر ممانعت کے حوالے سے ایک پیغام شیئرکیا جس پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
اسامہ غازی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’پنجاب حکومت کا ایک اور فیصلہ، کیلے اور پیاز کے پنجاب سے باہر لے جانے پر پابندی عائد‘۔
اس پر ایک صارف نے ایکس پر ہی ایک دلچسپ اور خاصا ٹیکنیکل سوال کھڑا کیا۔ صارف احتشام علی عباسی لکھتے ہیں کہ ’اگر کوئی بچہ کیلا کھاتے ہوئے پنجاب کی حدود سے باہر نکل گیا تو اس کے خلاف کیا کارروائی ہوگی‘۔
ایک صارف وقاص عباسی نے پنجاب حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’ٹک ٹاکر گروپ کے ہنگامی اقدامات، کیلے کی اسمگلنگ پر سخت پابندی‘۔
اسامہ غازی کی ٹوئٹ کے جواب میں مزید بھی کئی دلچسپ اور طنزیہ ٹوئٹ کیے گئے۔ ایک صارف نے اس اقدام کو خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ زیادتی گردانا۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کیوں کہ پنجاب حکومت جانتی ہے کہ کے پی میں پیاز پنجاب اور کیلا سندھ سے جاتا ہے۔
وفاقی کابینہ کا فیصلہ
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے کیلے اورپیاز کی برآمد پر 15 اپریل 2024 تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد کیلے اور پیاز کی مارکیٹ میں وافر دستیابی یقینی بنانا ہے۔خیال رہے کہ رمضان المبارک کے موقع پر پیاز اور کیلے سمیت دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں۔
ہول سیلرز اور برآمد کنندگان کو توقع ہے کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں کیلے اور پیاز کی قیمتوں میں کمی آجائے گی کیوں کہ برآمد کنندگان جنہیں غیر ملکی خریداروں سے ادائیگیاں ملی ہیں اپنے پرانے آرڈرز کلیئر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔