ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری، 161 نمبر پر آگیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں پاکستان 191 ممالک میں 0.544 پوائنٹس کے ساتھ 161 ویں نمبر پر ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انسانی معیار زندگی اور تعلیمی سطح کے پیمانے کی جانچ کے لیے 30 سال پہلے مرتب کیے گئے ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس کے تحت پاکستان 161 ویں نمبر پر ہے۔
حالیہ انڈیکس سال 2023 کے مقابلے قدرے بہتر ہے، گزشتہ سال پاکستان 0.540 پوائنٹس کے ساتھ 164ویں نمبر پر تھا جو 2022 کی درجہ بندی سے تین درجے کم نمبر پر تھا۔
2022 کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پاکستان کا ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس رینک 2019 سے 2021 تک 161 ویں نمبر پر رہا۔
واضح رہے کہ یہ انڈیکس تین الگ الگ کیٹیگریز کے انڈیکس پر مشتمل ہے جس میں صحت، تعلیم اور آمدنی کا پیمانہ شامل ہے۔
جنوبی ایشیائی ممالک میں سری لنکا 0.782 پوائنٹس کے ساتھ 73 ویں نمبر پر سب سے اوپر ہے، بنگلہ دیش 0.661 پوائنٹس کے ساتھ 129 ویں نمبر پر ہے اور بھارت 0.633 پوائنٹس کے ساتھ 132 ویں نمبر پر ہے، نیپال 143 ویں نمبر پر ہے، جبکہ افغانستان خطے میں سب سے نچلی پوزیشن پر ہے، 0.478 پوائنٹس کے ساتھ 180 ویں نمبر پر ہے۔
ساؤتھ سوڈان، جو 0.385 پوائنٹس کے ساتھ 191 ویں نمبر پر ہے، فہرست میں آخری نمبر پر ہے، دوسری جانب سوئٹزرلینڈ 0.962 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد ناروے 0.961 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ دنیا کووڈ-19 کے بعد ترقی کی سطح پر واپس آگئی ہے لیکن اس بحالی نے امیر اور غریب کے درمیان فرق انتہائی وسیع ہوگیا ہے۔
پاکستان کو ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں 2021 اور 2022 کے دوران مسلسل دو سال کی نچلی درجہ بندی کا سامنا کرنے کے بعد حالیہ انڈیکس میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے یو این ڈی پی کی قیادت کرنے والے اچم سٹینر نے کہا کہ ’وبائی بیماری اور اس کے نتائج کی وجہ سے انسانی ترقی کی پیشرفت کو لگاتار دو سال پیچھے دھکیل دیا تھا، لیکن اب ہم اس میں بہتری دیکھ رہے ہیں۔‘