رمضان ٹرانسمیشن میں بچوں کی آمد، تنقید پر وسیم بادامی نے خاموشی توڑ دی
کراچی (قدرت روزنامہ)سیاچن کے نواحی گاؤں غورسے سے تعلق رکھنے والے کم عمر بلاگر محمد شیراز کو ان دنوں سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پزیرائی مل رہی ہے۔ اپنے منفرد انداز کی وجہ سے وہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ آج کل وہ ایک نجی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن میں دکھائی دے رہے ہیں۔
اس کم عمری میں بچے کو رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بنائے جانے کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تنقید کرنے والوں میں اداکارہ مشی خان بھی شامل ہیں جنہوں نے اس فیصلے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے احمد شاہ کی معصومیت اور بچپن چھین لیا گیا اور اب محد شیراز کو ٹرانسمیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو تو چھوڑ دیں اور معصوم رہنے دیں۔ اپنی محنت سے مشہور ہونے والے بچوں کو شہروں میں لاکر تماشے شروع ہوجاتے ہیں۔
جس کے بعد اب وسیم بادامی نے محمد شیراز کو رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بنانے پر وضاحت پیش کی ہے۔ اینکر پرسن وسیم بادامی کا کہنا تھا کہ میں نے ٹرانسمیشن میں شامل تمام بچوں کے والدین سے کہا کہ میں ان بچوں کے ساتھ بھی اپنے بچے جیسا سلوک کروں گا، جو اپنے بچے کے لیے بہتر سمجھوں گا وہی ان بچوں کے لیے بھی سمجھوں گا، میں خود صاحبِ اولاد ہوں اور مکافاتِ عمل پر یقین رکھتا ہوں اور یہ بچے ہمارے خاندان کا حصہ ہیں۔
وسیم بادامی کا کہنا تھا کہ بچوں کی پڑھائی کے معاملے پر بھی ادارے کی جانب سے والدین پر سختی کی جاتی ہے کہ ان کی تعلیم درست طریقے سے جاری رہے اور پھر ہی ہم ان کو رمضان ٹرانسمیشن میں موقع دیں کیونکہ یہ سب ہمارے اپنے بچوں کی طرح ہیں اور ہم سب سن کے ساتھ مل کر انجوائے کریں گے۔
اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے ہم کسی دعوت یا شادی میں شرکت کرتے ہیں اور کوئی بچہ نظر آ جائے تو اس کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، ہم اس بچے سے کوئی کام نہیں لے رہے ہوتے اس کی معصومیت نہیں چھین رہے ہوتے صرف انجوائے کرتے ہیں اور یہ معاملہ بھی بالکل ویسا ہی ہے۔
واضح رہے کہ محمد شیراز کے یوٹیوب پر 5 ملین سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 1 ملین فالوورز ہیں۔ پاکستان کے کم عمر یوٹیوبر کے یوٹیوب چینل کا نام ’شیرازی ویلیج وی لاگز‘ ہے جس میں وہ اکثر وی لاگز اپنی بہن مسکان کے ساتھ بناتے نظر آتے ہیں۔