سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے میں 10 سیوریج نمونے پولیو سے آلودہ نکلے


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سندھ، بلوچستان اور کے پی کے میں 10 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی، نصیر آباد، کوئٹہ، لوئر دیراور ڈیرہ بگٹی سے حاصل کردہ سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس موجود پایا گیا ہے۔ ایک ہفتے میں سیوریج کے 22نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا۔ رواں برس 56 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔
متاثرہ شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ 19 تا 21 فروری ہوئی تھی۔ کراچی ایسٹ کے پانچ ماحولیاتی نمونوں میں پولیو پایا گیا ہے۔ کراچی کے علاقوں مچھر کالونی، چکوڑا نالہ ، سہراب گوٹھ کی 2 سیوریج لائنز اور راشد منہاس کی سیوریج لائن میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔رواں برس کراچی ایسٹ کی سیوریج میں 9 بار پولیو پایا گیا ہے۔ کراچی ایسٹ کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کوئٹہ، سبی سے ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی ساوتھ کی ہجرت کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے اور اس کا جنیاتی تعلق کیماڑی سے ہے۔
بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی میں لیبر نالہ کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے۔ ڈیرہ بگٹی کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کوئٹہ سے ہے۔ کوئٹہ کے ریلوے پل کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ کوئٹہ میں رواں برس پولیو وائرس پائے جانے کا یہ چھٹا کیس ہے۔
نصیر آبار کی واپڈا کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔ لوئر دیر شہید چوک کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ لوئر دیر سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کوہاٹ سے ہے۔