بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مسلسل تیسرے مہینے اضافہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جنوری میں بڑی صنعتوں کی پیدوار میں مسلسل تیسرے مہینے اضافہ دیکھا گیا، جس سے صنعتی پیداوار میں جزوی بحالی کا عندیہ ملتا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ جنوری میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیدوار 1.84 فیصد جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 0.03 فیصد بڑھی۔
دسمبر 2023 میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.43 فیصد اور نومبر میں 1.59 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا تھا، اس اضافے میں اہم شراکت دار مشروبات، ملبوسات، چمڑے کی مصنوعات، برقی آلات، دواسازی اور کیمیکلز ہیں۔
بڑی صنعتوں کی پیداوار 14 مہینے تنزلی کے بعد اگست 2023 اور ستمبر میں بڑھی تھی، تاہم اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار 4.08 فیصد گھٹ گئی تھی، درآمدات میں رکاوٹوں کے خاتمے، زیر التوا لیٹرز آف کریڈٹ کی کلیئرنس اور اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے کے نتیجے میں ڈالر کی رسد بہتر ہونے کے نتیجے میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں۔
جنوری میں بڑی صنعتوں کی پیدوار مثبت رہی، 22 میں سے 10 شعبوں میں مثبت نمو رہی، جن میں مشروبات (2.02 فیصد)، ملبوسات (28.06 فیصد)، چمڑے کی مصنوعات (10.43 فیصد)، لکڑی سے بنی مصنوعات (26.97 فیصد)، کیمکلز (19.23 فیصد)، فارماسیوٹیکلز (16.58 فیصد)، مشینری (161.93 فیصد) شامل ہیں۔
تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار 0.52 فیصد سکڑ گئی۔
ٹیکسٹائل سیکٹر میں جنوری کے دوارن تیار ملبوسات (گارمنٹس) میں 28.06 فیصد کا برا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جنوری میں سالانہ بنیادوں پر فوڈ گروپ میں چاول کی پیداوار میں 8 فیصد کی منفی نمو دیکھی گئی، خوردنی تیل کی پیداوار 6.79 فیصد بڑھ گئی جبکہ ویجیٹیبل گھی کی پیداوار میں 9.24 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کے شعبے میں جنوری کے دوران 2.42 فیصد کی منفی نمو ہوئی، جس کی بنیادی وجہ مٹی کے تیل میں 19.80 فیصد کمی، اس کے علاوہ بیچنگ آئل میں 19.69 فیصد، سالوینٹس اور نیفتھا میں 21.23 فیصد اور فرنس آئل میں 16.37 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، تاہم پیٹرول کی پیداوار میں 4.01 فیصد، ڈیزل میں 0.76 فیصد اور ایل پی جی کی پیداوار میں 2.75 فیصد اضافہ ہوا۔
جنوری میں آئرن اور اسٹیل کی پیداوار میں 1.04 فیصد کا اضافہ ہوا۔
کھاد کی پیداوار میں 30.32 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ ربر کی مصنوعات کی پیداوار 8.13 فیصد بڑھ گئی،
اسی طرح ادویات کی پیداوار میں 16.58 فیصد کا شاندار اضافہ ہوا، اس کے علاوہ مشینری کی مینوفیچرنگ 161.63 فیصد بڑھی۔