پہلی بار پاکستانی خاتون کو ڈیانا لیگیسی ایوارڈ سے نواز دیا گیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار روحیل فاؤنڈیشن کی بانی خاتون علیزے خان کو ڈیانا لیگیسی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
علیزے خان نے یہ ایوارڈ جمعرات (14 مارچ) کو لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں برطانوی بادشاہ شاہ چارلس سوم کے صحابزادے شہزادہ ولیم سے وصول کیا۔
26 سالہ علیزے خان کو ایک متاثر کن سماجی اور انسانی ہمدری کے کاموں میں اپنی کوششوں کے لیے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
ڈیانا لیگیسی ایوارڈز ہر دو سال بعد منعقد ہوتے ہیں اور دنیا بھر سے 20 نوجوانوں کی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔
لیگیسی ایوارڈ ڈیانا ایوارڈ کی 25 ویں سالگرہ کی یاد میں منایا جاتا ہے، یہ ایک خیراتی ادارہ ہے جو ویلز کی آنجہانی شہزادی ڈیانا کی یاد میں قائم کیا گیا تھا، جو دنیا میں تبدیلی لانے کے لیے نوجوانوں کی صلاحیت پر یقین رکھتی تھیں۔
لیگیسی ایوارڈ کے 20 کامیاب امیدوار کا انتخاب آزاد ججنگ پینل نے کیا، جس کی قیادت بیرونس ڈورین لارنس نے کی تھی۔
علیزے خان کون ہیں؟
ڈیانا ایوارڈ کی ویب سائٹ کے مطابق علیزے خان نے ضرورت مندوں کو راشن کے تھیلے اور پکا ہوا کھانا فراہم کر کے کھانے کی عدم تحفظ کو دور کرنے کے لیے روحیل فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔
اس کے علاوہ وہ ضرورت مند لوگوں کو ان کے بچوں کی شادی کروانے میں بھی مدد کرتی ہیں اور پسماندہ علاقوں میں حفظان صحت کی مہم کا بھی اہتمام کرتی ہے۔
علیزے خان سیکس ورکرز کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے میں بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہے اور لاہور میں یتیم خانوں کے لیے فنڈ ریزنگ میں بھی مصروف ہے۔
کوڈ 19 وبائی امراض کے دوران انہوں نے نے وسیع پیمانے پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے متاثر ہونے والوں میں راشن بیگ تقسیم کیے تھے۔