بشریٰ انصاری نے شوبز میں آنے کیلئے والد سے جوتے کھائے، اسما عباس کا انکشاف
لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ اسما عباس نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کی بہن و اداکارہ بشریٰ انصاری نے شوبز میں آنے کے لیے والد صاحب سے جوتے کھائے اور بہت باتیں بھی سُنیں کیونکہ اُن کے والد آزاد خیال نہیں تھے، وہ اپنی بیٹیوں کے شوبز میں آنے کے سخت خلاف تھے۔حال ہی میں اسما عباس نے نجی ٹی وی چینل کے شو ‘زبردست’ میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے مرحوم والد کے سخت مزاج اور بہن بشریٰ انصاری کے کیریئر کی جدوجہد کے بارے میں بات کی۔
اسما عباس نے کہا کہ ہمارے والد صاحب بیٹیوں کے معاملے میں آزاد خیال نہیں تھے، وہ بہت قدامت پسند آدمی تھے، والد کی طرف سے ہم بہنوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں تھی اور والد کے مزاج کی وجہ سے ہمارے گھر کا ماحول بھی بہت سخت تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ میرے والد اپنی بیوی یعنی ہماری والدہ کے معاملے میں روشن خیال تھے، اُنہوں نے والدہ کو باقاعدہ موسیقی کی کلاسز دلوائیں اور پھر والدہ سے گائیکی بھی کروائی لیکن ہم بہنوں کو تو مغرب کے بعد گھر سے باہر جانے کی اجازت تک نہیں تھی۔
اداکارہ نے اپنی بہن بشریٰ انصاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ باجی نے شوبز میں اپنے کیرئیر کو آگے بڑھانے کی بھاری قیمت ادا کی کیونکہ انہیں گھر میں بہت سختیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسما عباس نے انکشاف کیا کہ بشریٰ انصاری نے شوبز میں آنے کے لیے بہت جدوجہد کی اور گھر کے سخت ماحول کی وجہ سے اُنہوں نے والد صاحب کی گالیاں، جوتے اور بےعزتی بھی برداشت کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بشریٰ انصاری نے بطورِ اداکارہ اپنا پہلا پراجیکٹ کیا تھا تو اُس وقت اُن کے نامور ساتھیوں کو بھی ہمارے والد صاحب نے بہت بےعزت کیا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ بچپن میں بشریٰ کو والد کی طرف سے ایک شو میں کام کرنے کی اجازت مل گئی تھی لیکن والد صاحب مجھے لازمی بشریٰ کے ساتھ بھیجتے تھے اور بشریٰ کو میرا ساتھ جانا پسند نہیں تھا۔
اسما عباس نے کہا کہ جب بشریٰ باجی کی ملاقات پروڈیوسر اقبال انصاری سے ہوئی تو اُنہوں نے والد کی سختی سے فرار ہونے کے لیے اقبال انصاری سے شادی کرلی اور پھر شادی کے بعد شوبز میں اپنے کامیاب کیریئر کا آغاز کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے والد نے بیٹیوں پر سختی کرکے ٹھیک نہیں کیا تھا کیونکہ جب والدین اپنی اولاد بالخصوص بیٹیوں پر سختی کرتے ہیں تو پھر وہ شادی کی صورت میں فرار ہونے کے راستے تلاش کرتی ہیں۔