چمن پر امن پرلت کا170دن سے جاری دھرنے کے شرکاءکے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں ،پشتونخوامیپ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 170دن سے جاری چمن پر امن پرلت کے بنیادی جائز مطالبات کو تسلیم نہ کرنا صوبائی حکومت کی ہٹ دھرمی ، نااہلی اور نظر اندازی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ گزشتہ 5ماہ سے چمن کی تاریخی کراسنگ پوائنٹ پر تجارت میں آئے روز روڑے اٹکانے کا مکروہ دھندہ جاری تھا جس میں تجارت کرنیوالے بہت سے افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 130سال سے ڈیورنڈ خط کے دونوں جانب آباد قبائل آزادنہ طور پر اپنے جائیداد پر بلا روک ٹوک آتے جاتے رہے ہیں اور آج پاسپورٹ اور ویزوں کی بات ان لوگوں کیلئے اس لیئے ممکن نہیں کہ انہیں دن میں تین چار مرتبہ اپنے کھیتی باڑی پر آنا جانا پڑتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونوں کی تجارت ، آمدورفت پر قدغنیں ناممکن اور ناقابل عمل ہیں ، صرف یہی نہیں ڈیورنڈ خط کے تمام آنے جانے والے راستوں ( چمن ، کدنی ، پشین ، بادینی ، قمر الدین کاریز ، غلام جان بندر ، انگور اڈہ ٹاوایاس باجوڑ، طور خان پر جائز تجارت میں رکاوٹیں ڈالنے اور اسے مکمل طور پر ختم کرنے کی تگ ودو جاری ہے جسے ہم کھلی طو رپر مسترد کرتے ہیں اور فوری مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے جائز قانونی انسانی جمہوری مطالبات کو تسلیم کیئے جائیں تاکہ لوگ رمضان کے مقدس مہینے میں پر امن اور پرسکوں طور رپر اپنے بچوں اور خاندانوں کیلئے رزق حلال کماسکیں ۔ بیان کے آخر میں حکومت سے پرزور مطالبہ کیاگیا ہے کہ چمن پرلت کے تمام آئینی ،قانونی مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرتے ہوئے ڈیورنڈ خط پر 130سال سے قبائل کے آنے جانے ، آمدورفت کو بحال کیا جائے۔