ماہ فروری کے دوران 14 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ترسیلات زر موصول
کراچی(قدرت روزنامہ)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ماہ فروری کے دوران روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں 14 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ترسیلات زر کی شکل میں موصول ہوئے اور اس طرح اس اسکیم کے شروع کیے جانے سے اب تک 42 ماہ کے دوران اس اکاؤنٹ میں 7ارب 50کروڑ ڈالر بھیجے جاچکے ہیں۔
مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق ماہ فروری کے دوران وصول ہونے والے ترسیلات زر کا حجم اسکیم کے آغاز سے اب تک ماہانہ اوسطا وصول ہونے والی ترسیلات 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے کم رہا۔
واضح رہے کہ دو سال قبل سیاسی عدم استحکام کے آغاز سے ترسیلات زر میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اس حوالے سے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے خادم علی شاہ بخاری سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ یوسف رحمن کا کہنا تھا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں ماہانہ ترسیلات زر کا حجم بڑھ کر 25 کروڑ ڈالر تک جاپہنچے یعنی سالانہ تین ارب ڈالر تک لیکن اس کے لیے سیاسی فضا کا سازگار ہونا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ سے قرض کے کامیاب معاہدے کی صورت میں ترسیلات زر میں بتدریج اضافے کی امید ہے۔
یوسف رحمن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض کے نئے پروگرام کے حصول کی صورت میں بیرون ملک پاکستانیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا کہ حکومت بیرون قرض کی ادائیگی کی سکت رکھتی ہے جس کے نتیجے میں مقامی معیشت میں مزید سرمایہ کاری دیکھنے میں آئے گی کیونکہ ان بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے سرمایہ کاری پر منافع کی شرح بہت پرکشش رکھی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام سے پالیسی سازوں کو معاشی سرگرمیاں بڑھانے میں مدد ملے گی جس سے مزید سیاسی استحکام آئے گا اور جس کے نتیجے میں ملک میں مزید سرمایہ کاری آسکے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ فروری کے اختتام تک روشن ڈیجٹل پاکستان اکاؤنٹس میں ترسیلات کا حجم بڑھ کر 7 ارب 49 کروڑ ڈالر تھا۔