صلح نامے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان کی بیٹی فاطمہ اپنی والدہ علیزہ کے پاس رہے گی جبکہ ان کا بیٹا سلطان اپنے والد و اداکار فیروز خان کے ساتھ رہے گا، اس دوران والدین دونوں بچوں سے کسی بھی وقت فون یا ویڈیو کال پر بھی بات کرسکتے ہیں . فیروز خان اور علیزہ اپنے بچوں کی صحت سے متعلق تفصیلات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ اداکار ہر ماہ کی 3 تاریخ تک اپنی بیٹی فاطمہ کے ماہانہ خرچ کے لیے 75 ہزار کی رقم علیزہ کو دیں گے جبکہ بیٹے کے تمام اخراجات فیروز خان ہی ادا کریں گے . اس کے علاوہ فیروز خان کی جانب سے بیٹی کے ماہانہ خرچ کے لیے دی جانے والی رقم میں سالانہ 10 فیصد اضافہ بھی ہوگا . مزید یہ کہ بیٹی کے تعلیمی اخراجات بھی فیروز خان ہی ادا کریں گے اور ایمرجنسی کی صورت میں اگر کوئی خرچہ ہوتا ہے تو اُس کی ادائیگی کے پابند بھی فیروز خان ہی ہوں گے . صلح نامے میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ خصوصی تہواروں پر والدین کو دونوں بچوں سے ملنے کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ فیروز خان اور علیزہ اپنے بچوں کو بیرون ملک بھی لیکر جاسکتے ہیں . فیروز خان اور علیزہ کے درمیان بچوں کے معاملے پر کبھی نااتفاقی پیدا ہوئی تو پہلے گھر میں معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کی جائے گی اگر بات نہ بن سکی تو دوبارہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا . بچوں کی حوالگی کے معاملے پر صلح کے بعد جہاں فیروز خان نے اپنے بیٹے سلطان کے ساتھ اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تو وہیں علیزہ نے اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ عارضی طور پر بند کردیا ہے . خیال رہے کہ علیزہ سلطان اور فیروز خان 2018 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے، اس جوڑے کے ہاں 2019 میں پہلے بیٹے سلطان جبکہ فروری 2022 میں بیٹی فاطمہ کی پیدائش ہوئی تھی . تاہم دو بچوں کی پیدائش کے بعد اس جوڑی نے راہیں جدا کرتے ہوئے ستمبر 2022 میں طلاق لے لی تھی . . .
کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فیروز خان اور اُن کی سابقہ اہلیہ علیزہ سلطان نے بچوں کی حوالگی کے معاملے پر صلح کرلی ہے .
یوٹیوبر ایاز بروہی کے مطابق فیروز خان اور اُن کی سابقہ اہلیہ علیزہ سلطان نے بچوں کی حوالگی سے متعلق تمام معاملات باہمی افہام و تفہیم سے طے کرلیے ہیں، اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان صلح نامہ ہوگیا ہے .
متعلقہ خبریں