اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ نہ بنانے کا فیصلہ کس کی ڈیمانڈ پر ہوا؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ نہ بنانے کا فیصلہ کسی کی ڈیمانڈ پر نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا انہیں فائدہ ہوا۔ پنجاب میں ممبرز کو توڑنے کی بات میں کوئی صداقت نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے اپنے لوگ ہی اسے ملیا میٹ کر دیں گے۔ شیر افضل مروت کے بیان کے بعد اب کچھ نہ کچھ ضرور ہو جائے گا۔
سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ اگر 2 سینیٹ سیٹوں کی آفر پی ٹی آئی نے قبول نہیں کی تو حماقت کی ہے۔ سینیٹ الیکشن میں پنجاب میں وہ کام نہیں ہو سکتا جو کے پی کے یا بلوچستان میں ہو سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ بنانے کا فیصلہ کسی کی ڈیمانڈ پر نہیں ہوا۔ وزیراعظم نے یہ مناسب سمجھا کہ وزارت خزانہ کے لیے محمد اورنگزیب ٹھیک رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اس بار آئی ایم ایف نے 2 دن مذاکرات کیے اور تیسے روز معاہدہ ہو گیا۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ اگر مسلم لیگ ن کو سادہ اکثریت ملتی اور نواز شریف وزیراعظم ہوتے تو ملک 2 سال میں مسائل کی دلدل سے نکل جاتا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کے شروع کے 2 سال نکل گئے تو آگے کے 3 سال بھی گزر جائیں گے، پیپلزپارٹی کا رویہ یہی رہے گا جو چیئرمین ارسا کی تعیناتی پر سامنے آیا۔