بشریٰ بی بی کے بیان کو پارٹی پالیسی سمجھیں، بیرسٹر گوہر خان


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، لیکن ہم نے احتجاج نہیں کیے نا ہی استعفی دیے۔ جہاں تک عمران خان کی زندگی کا سوال ہے تو یہ باعث تشوتیش ہے، رانا ثنا اللہ نے ڈھٹائی سے کہا کہ اس بندے کو ختم ہونا چاہیے، پہلے بھی انہوں نے کہا تھا کہ یا تو آپ رہیں گے یا ہم۔ اس حوالے سے بشریٰ بی بی کے بیان کو پارٹی پالیسی سمجھیں۔
’قیدی 804 کی رہائی‘
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کے لیے خیبر پختونخوا میں جلد بڑا جلسہ ہوگا، جس کا عنوان ہوگا ’قیدی 804 کی رہائی‘۔ جلسے کی تاریخ کا اعلان بھی چند دنوں میں کیا جائے گا۔
پنجاب میں ہمارے پارلیمانی لیڈر میاں اسلم ہوں گے
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات میں سیاسی معاملات پر گفتگو ہوئی۔ پنجاب میں ہمارے پارلیمانی لیڈر میاں اسلم ہوں گے۔
سینیٹ: پنجاب میں ہمارے امیدوار زلفی بخاری ہیں
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بھی خان صاحب سے گفتگو ہوئی ہے، پنجاب میں ہمارے امیدوار زلفی بخاری ہیں لیکن اگر کوئی قانونی مسئلہ آیا تو پھر علامہ ناصر عباس کو امیدوار بنایا جائے گا۔ جبکہ ٹیکنوکریٹ کی سیٹ پر ہمارے امیدوار اعظم سواتی ہیں۔
اسد مجید میڈیا پر آ کر بیان دیں
ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا جینا مرنا اس ملک کے لیے ہے، ڈونلڈ لو نے ایسا ظاہر کیا کہ جیسے نا کوئی میٹنگ ہوئی اور نا ہی اس میٹنگ میں انہوں نے وہ مواد بتایا جو اسد مجید نے سائفر میں لکھ کے پاکستان بھیجا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ اسد مجید دوبارہ اپنا بیان دے، وہ میڈیا پر آکر بیان دے تاکہ سب کو پتا چلے کہ الفاظ کیا تھے۔